(کرم میں دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر) معاملہ فرقہ وارانہ تنازع ‘ بیرونی قوتیں ملوث ہیں‘ گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز /آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کرم صرف زمین کا تنازع نہیں بلکہ یہ ایک فرقہ وارانہ تنازع ہے جس میں بیرونی طاقتیں پوری طرح ملوث ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور میں ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کرم کا مسئلہ 103سال سے چل رہا ہے، یہ جو ہمیں کہتے ہیں زمین کا تنازع ہے یہ زمین کا تنازع نہیں ہے، ہم حقیقت سے اپنے آپ کو پیچھے کیوں ہٹاتے ہیں؟ زمین کے تنازعے تو بہت ساری جگہ پر ہوتے ہیں لیکن کہیں نہیں ہوتا پورے کے پورے علاقے کھڑے ہو جائیں، زمین کا تنازع تو چند لوگوں میں اور کسی ایک قوم میں ہوتا ہو گا۔وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھاکہ کرم میں جو ہو رہا ہے یہ فرقہ واریت ہے جس میں عالمی اور بیرونی قوتیں پوری طرح انویسٹمنٹ کر رہی ہیں، بیرونی طاقتیں کرم میں اسلحہ، گولہ بارود اور بھاری ہتھیار فراہم کر رہی ہیں، یہ طاقتیں کرم کی چنگاری سے پورے ملک میں فرقہ واریت کی آگ لگانا چاہتی ہیں‘ جرگے سے کرم کا مسئلہ حل ہو جائے تو ٹھیک ورنہ حکومت کی تیاری مکمل ہے، کرم میں دہشت گردی میں ملوث عناصر بچ نہیں سکیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 4 کمانڈرز کے سروں کی قیمت مقرر کر دی ہے، جن میں کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت سب سے زیادہ 10 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔ ضلع کرم کے بیگان گاؤں سے تعلق رکھنے والے کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت دیگر کمانڈرز، مفتی نور ولی محسود، خالد خراسانی اور شاہد عمر کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ مقرر کی گئی ہے۔حکومت نے کاظم کی گرفتاری یا خاتمے کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے اس اقدام کو اپنی سخت پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زمین کا تنازع کی قیمت
پڑھیں:
انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن: پنجاب میں 18 دہشت گرد پکڑے گئے، بارودی مواد برآمد
سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان سی ٹی ڈی پنجاب کے مطابق گرفتار ملزمان میں انتہائی خطرناک دہشت گرد تنظیم کا اہم رکن بھی شامل ہے جو پنجاب کے ایک شہر میں دہشت گردی کی پلاننگ مکمل کر چکا تھا۔ کارروائیاں لاہور، منڈی بہاءالدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرانوالہ، نارووال، پاک پتن، بھکر وغیرہ میں کی گئیں۔ دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، ای ائی ڈی بم، تین ڈیٹونیٹرز، 13 حفاظتی فیوز وائر، پمفلٹ، نقدی برآمد ہوئی۔ دہشت گردوں کی شناخت محمد کریم، علی رضا، محمد عزیز، محمد علی، ہاشم، نور الامین، سلیم ، صدام وغیرہ کے ناموں سے سے ہوئی۔ دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ دریں اثنا رواں ماہ میں 4601 کومبنگ آپریشنز کے دوران 320 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، کومبنگ آپریشنز میں 109892 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔