پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز /آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کرم صرف زمین کا تنازع نہیں بلکہ یہ ایک فرقہ وارانہ تنازع ہے جس میں بیرونی طاقتیں پوری طرح ملوث ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور میں ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کرم کا مسئلہ 103سال سے چل رہا ہے، یہ جو ہمیں کہتے ہیں زمین کا تنازع ہے یہ زمین کا تنازع نہیں ہے، ہم حقیقت سے اپنے آپ کو پیچھے کیوں ہٹاتے ہیں؟ زمین کے تنازعے تو بہت ساری جگہ پر ہوتے ہیں لیکن کہیں نہیں ہوتا پورے کے پورے علاقے کھڑے ہو جائیں، زمین کا تنازع تو چند لوگوں میں اور کسی ایک قوم میں ہوتا ہو گا۔وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھاکہ کرم میں جو ہو رہا ہے یہ فرقہ واریت ہے جس میں عالمی اور بیرونی قوتیں پوری طرح انویسٹمنٹ کر رہی ہیں، بیرونی طاقتیں کرم میں اسلحہ، گولہ بارود اور بھاری ہتھیار فراہم کر رہی ہیں، یہ طاقتیں کرم کی چنگاری سے پورے ملک میں فرقہ واریت کی آگ لگانا چاہتی ہیں‘ جرگے سے کرم کا مسئلہ حل ہو جائے تو ٹھیک ورنہ حکومت کی تیاری مکمل ہے، کرم میں دہشت گردی میں ملوث عناصر بچ نہیں سکیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 4 کمانڈرز کے سروں کی قیمت مقرر کر دی ہے، جن میں کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت سب سے زیادہ 10 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔ ضلع کرم کے بیگان گاؤں سے تعلق رکھنے والے کمانڈر کاظم کے سر کی قیمت دیگر کمانڈرز، مفتی نور ولی محسود، خالد خراسانی اور شاہد عمر کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ مقرر کی گئی ہے۔حکومت نے کاظم کی گرفتاری یا خاتمے کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے اس اقدام کو اپنی سخت پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زمین کا تنازع کی قیمت

پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف

اسلام آباد:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پی اے سی میں وزارت ریلوے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی پنشن کا بجٹ ابھی بھی کافی نہیں ہے، لوگوں کو دو سال سے پنشن کے فوائد نہیں ملے، ابھی 64 ارب کی ایلوکیشن ملی ہے ،13،14 ارب کی لائبلٹی پڑی ہے، ریلوے کا آپریٹنگ منافع ایک ارب کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اسٹریٹجک پراجیکٹ ہے، ایم ایل فور کے تحت گوادر کو مین لائن سے جوڑنا ہے، تھرکو ریلوے سسٹم سے جوڑ رہے ہیں، ایم ایل ون کا کراچی سے ملتان تک فیز ون رکھا ہے، ایم ایل ون کا ملتان سے پشاور فیز ٹو ہے، ایم ایل ون بن جانا چاہیے، کافی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے یہ نہیں بنا مگر ہمارے سائیڈ سے کوئی پرابلم نہیں ہے۔ 

رکن کمیٹی سید حسین طارق نے پوچھا کہ ایم ایل ون پر کتنی اسپیڈ ہوگی؟ اس پر سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ اپ گریڈڈ ڈیزائن 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ ہے۔

ثناء اللہ خان مستی خیل نے پوچھا کہ کیا آپ کے علاوہ کوئی اور ادارہ بھی ہے جو ٹرانسپورٹ گڈز پہنچاتاہے؟ سیکرٹری ریلوے نے جواب دیا کہ ریلوے کے علاوہ سڑکیں ہیں۔

ریلوے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3 ارب39 کروڑ 53 لاکھ کی خریداری سے متعلق آڈٹ اعتراض سامنے آیا۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ جون 2020ء سے جون 2022ء کے درمیان خریداری کی گئی۔  سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ یہ 100 لوکوموٹیوز کی ریپیئرمنٹ کا پراجیکٹ تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈی اے سیز زیادہ کی ہیں لیکن کوئی آؤٹ پٹ تو نظر آئے، اسی طرح کی ڈی اے سی کرنی ہے تو پھر نہ کریں۔ کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ اس زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اسپتال نے زمین سب لیز پر دی، شادی لان قائم کیا، اور موبائل ٹاورز لگانے کی اجازت دی، کمرشل مقاصد سے  پاکستان ریلوے کو 46 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

پی اے سی نے 10 دنوں میں ملوث ریلوے حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

قبل ازیں اجلاس میں ثناء اللہ مستی خیل کے میٹرز اتارنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکریٹری توانائی نے کہا کہ ہمارے افسران اس معاملے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دے دی ہے، اب کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملہ کیسے حل کرنا ہے۔ 

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور انہوں ںے قصور وار لوگوں کو معاف کردیا،  پی اے سی اپنے ممبران کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی، اگرمستی خیل ان کو معاف نہ کرتے تو ہم سخت کارروائی کرتے، ثناءاللہ مستی خیل کی معافی کے بعد معاملہ ختم کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، کنول شوزب
  • مودی کوئی بھی جنگ مسلط کر سکتا ہے، اداروں اور ذمہ داروں کو تیار رہنا ہو گا، کاظم میثم
  • ’حملہ آوروں کا زمین کے آخری کنارے تک پیچھا کریں گے،‘ مودی
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • مسلمانی کا ناپ تول
  • دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا کیس: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
  • مراد شاہ کو پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ، سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی؟ عظمیٰ بخاری 
  • دہشت گردوں سے لڑنا نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے، انوارالحق کاکڑ
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف