پوپ فرانسس کی تدفین کہاں ہوگی؟ خود ہی مقبرہ تیار کرا لیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) پوپ فرانسس کی صحت کے بارے میں خدشات بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ وہ اسپتال میں دہرے نمونیے کے ساتھ زیر علاج ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق انہوں نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی تدفین کے لیے روایت کو توڑنا چاہتے ہیں۔
پوپ فرانسس نے 2023 کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے روم کے ایسکویلینو علاقے میں واقع سانتا ماریا ماجیورے بیسیلیکا میں اپنا مقبرہ تیار کر لیا ہے۔ یہ جگہ چار بڑی پاپائے بیسیلیکا میں سے ایک ہے، جہاں سات پوپس کو دفن کیا گیا ہے۔
ایک اور تبدیلی کے طور پر، نئے رسومات کے مطابق، پوپ فرانسس کو صرف ایک زنک سے لائن والے لکڑی کے تابوت میں دفن کیا جائے گا، جو ان کے پیشرو پوپ بینیڈکٹ سولہویں کے تین تابوتوں کی روایت سے مختلف ہے۔
پوپ فرانسس کی وفات کی صورت میں، ان کی لاش سینٹ پیٹرز بیسیلیکا میں رکھی جائے گی لیکن ان کی تدفن سانتا ماریا ماجیورے میں ہوگی، جو ان کی ذاتی پسند اور عبادت کی جگہ ہے۔
یہ بیسیلیکا وہ جگہ ہے جہاں وہ اپنے بیرونی دوروں سے پہلے اور بعد میں عبادت کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس
پڑھیں:
پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان میں ایلون مسک کی اسٹارلنک سمیت عالمی اور مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے دروازے کھل گئے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز (FSS) کے لائسنس کا مسودہ جاری کردیا ہے جس کے تحت اب دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کی سہولت ممکن ہوگی۔
اس نئے لائسنس کے تحت کمپنیاں فکسڈ ارتھ اسٹیشن، گیٹ وے اسٹیشن اور وی سیٹ قائم کرسکیں گی اور صارفین کو براہِ راست انٹرنیٹ، بیک ہال اور بینڈوڈتھ سروسز فراہم کریں گی۔ اس اقدام سے اسٹارلنک، شنگھائی اسپیس کام اور دیگر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گی۔
پی ٹی اے کے مطابق لائسنس کی مدت 15 برس ہوگی اور منظوری کے 18 ماہ کے اندر اندر سروسز فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے اسٹیشن قائم کرنا ہوگا جبکہ صارفین کا ڈیٹا ملک کے اندر محفوظ رکھنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے۔ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے کمپنیوں کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) میں رجسٹریشن کرانا ہوگی، جو عالمی ماہرین کے تعاون سے ریگولیٹری فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔
فکسڈ سیٹلائٹ سروس لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے جبکہ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت لائسنس ہولڈرز کو سالانہ آمدنی کا 1.5 فیصد یونیورسل سروس فنڈ (USF) میں جمع کرانا لازمی ہوگا۔ ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے 15 الگ الگ لائسنسز درکار تھے، تاہم اب ایک ہی لائسنس سے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔
پی ٹی اے نے یہ مسودہ 19 ستمبر 2025 تک عوامی جائزے کے لیے جاری کیا ہے، جس کے بعد حتمی لائسنس شائع کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق یہ لائسنس پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں انقلاب لانے اور عالمی کمپنیوں کو راغب کرنے کا سبب بنے گا۔