Jang News:
2025-06-15@05:26:03 GMT

پنجاب ڈیولپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

پنجاب ڈیولپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا فیصلہ

—فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت اجلاس میں پنجاب ڈیولپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔

اجلاس میں پی آئی سی پی کے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے 1 لاکھ سے زائد آبادی والے 189 شہروں کا پلان طلب کر لیا۔

پنجاب حکومت کا پنجاب ایئر لائن شروع کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کے ذرائع نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سرمایہ کاروں کے اشتراک سے ایئر لائن لائے گی، صوبائی حکومت کے شیئرز ہوں گے۔

اجلاس میں پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں سیوریج اور نکاسیٔ آب کا نیا سسٹم بنانےکا فیصلہ بھی کیا گیا۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے سیوریج اور ڈرینج سسٹم بہتر بنانے کے لیے میگا پلان کی منظوری دے دی گئی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

وفاقی بجٹ میں اعلیٰ تعلیم نظر انداز کرنے پر فپواسا کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا) نے ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کیا ہے، اس تحریک کا آغاز پیر 16 جون 2025ء کو یومِ سیاہ منانے سے ہو گا۔

17 جون کو پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاج ہو گا اور 19 جون کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرے کیے جائیں گے، جو اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اساتذہ کے جائز مطالبات پورے نہیں کیے جاتے۔ 

یہ فیصلہ فپواسا کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر مظہر اقبال نے کی، جبکہ جنرل سیکریٹری فرید اچکزئی نے اجلاس کی نظامت کے فرائض انجام دیے۔

اجلاس میں نائب صدر پروفیسر اختیار علی گھمرو سمیت فپواسا کے تمام چیپٹرز کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ جامعات کے لیے مناسب مالی وسائل کے حصول اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے مفادات کے تحفظ میں مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ 

اجلاس میں متفقہ طور پر وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 26-2025ء کے حالیہ بجٹ میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی متعدد یقین دہانیوں کے باوجود ایک مرتبہ پھر جامعات کی سنگین مالی ضروریات کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے سالانہ ریکرنگ گرانٹ 2018ء سے اب تک 65 ارب روپے پر جمود کا شکار ہے، حالانکہ اس دوران وفاقی بجٹ میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جو 2018ء میں 5.9 کھرب روپے سے بڑھ کر 2025ء میں 17.5 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے، جو کہ 196 فیصد اضافہ بنتا ہے۔ 

اجلاس میں بتایا گیا کہ اسی عرصے کے دوران سرکاری جامعات کی تعداد 126 سے بڑھ کر 156 ہو چکی ہے، جس سے مالی بوجھ میں زبردست اضافہ ہوا ہے جو تاحال حل طلب ہے، اس بحران کی سنگینی کی ایک بڑی وجہ صوبوں (سوائے سندھ کے) کی جانب سے جامعات کو خاطر خواہ مالی تعاون نہ دینا شامل ہے، جس کے نتیجے میں بیشتر سرکاری جامعات تنخواہوں، پنشنز اور بنیادی اخراجات کی ادائیگی میں شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ 

اجلاس میں کہا گیا کہ یہ صورتحال کئی جامعات کو مالیاتی دیوالیہ پن کے دہانے پر لے جا چکی ہے۔

اجلاس میں فپواسا نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر کم از کم 200 ارب روپے کے ری کرنگ گرانٹ کے اضافے کی اشد ضرورت پر زور دیا ہے۔ 

اس کے علاوہ فپواسا نے اساتذہ اور محققین کے لیے 25 فیصد ٹیکس ریبیٹ کے مسئلے کے حل نہ ہونے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا، فنانس اینڈ ریونیو کی قائمہ کمیٹی کے 14ویں اجلاس، جس کی صدارت ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کی تھی، میں سیکرٹری ریونیو نے یقین دہانی کرائی تھی کہ بل سے آخری جملہ حذف کر دیا جائے گا جو اس بل کے اطلاق کو 2025ء تک محدود کر دیتا ہے۔

موجودہ فنانس بل 2025ء میں یہ جملہ برقرار رکھا گیا ہے، جس سے اس ٹیکس ریبیٹ کےمستقبل کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، فپواسا مطالبہ کرتا ہے کہ اساتذہ اور محققین کے لیے ٹیکس ریبیٹ کو مستقل طور پر بحال کیا جائے، اسی طرح فپواسا نے ٹینیور ٹریک سسٹم (ٹی ٹی ایس) فیکلٹی اراکین کی تنخواہوں میں 2021 سے تاحال کسی قسم کا اضافہ نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ 

فپواسا نے کہا ہے کہ طویل عرصے سے تنخواہوں کے اس جمود نے باصلاحیت اور اہل اساتذہ میں مایوسی کو بڑھا دیا ہے، جس سے ان کا حوصلہ متاثر ہو رہا ہے اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں باصلاحیت فیکلٹی کے برقرار رہنے کو خطرات لاحق ہیں۔

اس جاری بحران کے پیش نظر فپواسا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اصلاحی اقدامات کرے تاکہ پاکستان کے سرکاری جامعات کو مکمل مالی اور تعلیمی بحران سے بچا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس میں ہی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان کی افرادی قوت کو جدید بنانے کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کردیا گیا .ویلتھ پاک
  • ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، پنجاب حکومت کو افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
  • وزیراعلیٰ سندھ کا 1400 ملین سے انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان
  • وفاقی بجٹ میں اعلیٰ تعلیم نظر انداز کرنے پر فپواسا کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • پاکستان‘ یو اے ای میں اعلیٰ سطحی اجلاس
  • ایسا بجٹ لا رہے ہیں جو اعداد کا مجموعہ نہیں ترقی کا روڈ میپ ہو گا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان
  • بجٹ اجلاس پر گورنر اور وزیر اعلیٰ میں ٹھن گئی، سیاسی تلخی کے بعد اجلاس 13 جون کو طلب
  • خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب؛ دھی رانی پروگرام کے تحت اجتماعی شادیاں، ہر جوڑے کو دو لاکھ روپے نقد دینے کا اعلان