کیا عدالتوں کو آزاد ہونا چاہیے یا نہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو
ملٹری کورٹ میں سویلینز کے ٹرائلز کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے۔
دورانِ سماعت بانئ پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کرسکتی، آئین بننے سے پہلے کے جاری قوانین کا بھی عدالت جائزہ لے سکتی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ آرمی ایکٹ سیکشن ڈی کو نکالنے کے باوجود بھی کیا ملٹری جسٹس سسٹم چلتا رہے گا؟
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے۔
وکیل عزیز بھنڈاری نے کہا کہ ٹرین چلے گی، سوال ہے کہ کس کو بٹھایا جاسکتا ہے کس کو نہیں، جسٹس منیب فیصلے سے بھی کورٹ مارشل جاری رہنے کا تاثر ہے، اگرچہ مارشل لاء میں بھی پارلیمان کے ذریعے بہتری کی آپشنز موجود ہیں، فوجی عدالتیں آئین کا آرٹیکل 175 سے باہر ہیں، سویلینز کے ٹرائل صرف آئین کا آرٹیکل 175 کے تحت ہی ہو سکتے ہیں، فوج آئین کا آرٹیکل 245 کے دائرہ سے باہر نہیں جا سکتی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ کیا (3) 8 کے مقصد کے لیے بنائی گئی عدالتیں دوسروں کا ٹرائل کر سکتی ہیں؟ آئین کے تحت آرمڈ فورسز ایگزیکٹیو کے ماتحت ہیں، کیا ایگزیکٹیو کے ماتحت فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ کیا عدالتوں کو آزاد ہونا چاہیے یا نہیں؟
وکیل عزیز بھنڈاری نے کہا کہ وقفہ کے بعد عدالتی سوالات کے جواب دوں گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل
پڑھیں:
کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے چالان نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
معروف اداکار نبیل ظفر کا کہنا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں بلکہ انعام ہونا چاہیے، یہ عوام کا مطالبہ ہے۔
سوشل میڈیا پر ای چالان سسٹم پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل ظفر نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں اگر کوئی ٹریفک، گڑھوں اور سڑکوں کی حالت کے باوجود اپنی گاڑی کو بحفاظت منزل تک پہنچانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اسے جرمانہ نہیں بلکہ انعام دیا جانا چاہیے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کو روزانہ ٹریفک جام، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور لاپرواہ ڈرائیورز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے باوجود وہ صبر اور حوصلے کے ساتھ اپنی گاڑیاں چلاتے ہیں جو کہ واقعی قابل تعریف ہے۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے شہر قائد کی مختلف شاہراہوں پر ای چالان سسٹم کا نفاذ کیا ہے جس کے باعث ہزاروں شہریوں کے گھر چالان پہنچ چکے ہیں۔ عوام سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ سسٹم بند کرنے اور پہلے خستہ حال سڑکوں کو بہتر کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu