بلوچستان میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بلوچستان حکومت نے صوبے کی تمام زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ڈیجیٹل لینڈ سیٹلمنٹ کی منظوری دے دی گئی ہے، صوبے کی زمین کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کابینہ نے کاربن مارکیٹس میں ٹریڈنگ کی پالیسی گائیڈ لائنز کی منظوری دیدی
اجلاس میں کچھی کینال کی زرعی پیداوار پر زمینداروں کو صوبائی ٹیکس میں ریلیف دینے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان واٹر ریسورسز مینجمنٹ بل منظور آبی وسائل کا درست استعمال یقینی بنایا جائے گا، یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے مؤثر قانون نافذ کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ماہی گیری اور آبی زراعت کی نئی پالیسی کی منظوری بھی دی ہے جبکہ بلوچستان ڈسپوزل آف موٹر وہیکلز رولز 2025 منظوری دے دی گئی ہے، سیلاب متاثرہ کیڈٹ کالج جعفر آباد کی بحالی کے لیے اضافی گرانٹ بھی جاری کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کابینہ نے پراسیکیوشن ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی
بلوچستان کابینہ نے فوڈ اتھارٹی لیبارٹری کے قیام اور بلوچستان کابینہ نے تحصیل ڈیرہ بگٹی کو اے ایریا قرار دینے کی منظوری بھی دی ہے، صوبائی کابینہ نے محکمہ خوراک کی خریدی گئی گندم کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ضروری ترامیم کی منظوری بھی دی گئی، جعفر آباد میں 2 نئے پولیس اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور انسداد دہشت گردی عدالت خضدار کے جج کی تقرری کی منظوری بھی دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی اداروں کے رویے کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے: بلوچستان کابینہ کا فیصلہ
صوبائی کابینہ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے لیے 65 ملین کے فنڈز منظور کیے گئے ہیں اور ترقیاتی منصوبے تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلوچستان تحصیل ڈیرہ بگٹی زمین کابینہ کچھی کینال کمپیوٹرائزڈ وزیراعلی سرفراز بگٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان کابینہ کچھی کینال کمپیوٹرائزڈ وزیراعلی سرفراز بگٹی بلوچستان کابینہ نے کی منظوری بھی دی کرنے کا فیصلہ کیا گیا کے لیے یہ بھی
پڑھیں:
وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی
وفاقی کابینہ نے 27 آئینی ترمیم کی منظوری دیدی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، مصدق ملک، رانا ثنا اللہ، ریاض حسین پیرزادہ، عون چوہدری، شزرہ منصب اور قیصر احمد شیخ شریک تھے۔ اس کے علاوہ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ 27 ویں آئینی ترمیم پر کابینہ کو بریفنگ دی، اجلاس میں پیپلز پارٹی کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔
مجورہ 27 ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات
مجوزہ 27 ویں ترمیم میں کمانڈر آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ متعارف کروایا جا رہا ہے۔
سینئرصحافی انصار عباسی کے مطابق یہ عہدہ چیف آف آرمی اسٹاف کے پاس ہی ہو گا۔
اس کے علاوہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام، ہائیکورٹ کے ججز کی مشترکہ سینیارٹی لسٹ اور سپریم جوڈیشل کمیشن کو یہ اختیار کہ وہ کسی جج کی رضا مندی کے بغیر ہائیکورٹس یا ان کے علاقائی بنچز کے درمیان ججز کے تبادلے کا اختیار دینے کی شقیں 27 ویں آئینی ترمیم کا حصہ ہو گا۔
27 ویں ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش ہونے کا امکان
دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس بھی آج ہی ہوگا، ذرائع کا بتانا ہے کہ سینیٹ اجلاس میں بطور ضمنی ایجنڈا 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کا بل سینیٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کے سپرد کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس اتوار کو بھی جاری رہنے کا امکان ہے، سینیٹ میں آئینی ترمیم پر بحث کی جائے گی، سینیٹ کی جانب سے آئینی ترمیم پیر کو منظور کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آئینی ترمیم پیش کیے جانے کے موقع پر احتجاج کا بھی امکان ہے۔