لاہور کےمیواسپتال کی لفٹ گرگئی: 12 نرسیں زخمی، 3کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لاہو ر: صوبائی دارالحکومت کے سب سے بڑے میو اسپتال میں ہڈی وارڈ کی لفٹ گِرنے سے 3 نرسوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 6 افراد کی گنجائش والی لفٹ پر 13 نرسیں سوار ہو گئی تھیں، حادثہ گنجائش سے زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میو اسپتال انتظامیہ کے مطابق آرتھوپیڈک وارڈ میں لفٹ گرنے سے 12 نرسیں زخمی ہو گئیں، جن میں سے ہیڈ نرس سمیت 3 کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں، حادثہ لفٹ کے اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے پیش آیا، 6 افراد کی گنجائش والی لفٹ پر 13نرسیں سوار ہو گئی تھیں۔
وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز کے مطابق 8 متاثرین کو کچھ دیربعد ڈسچارج کر دیا گیا، 2 نرسوں کے ہڈی کے آپریشن کرنا پڑیں گے جبکہ ایک کی ہڈی پر پلاسٹر چڑھایا جائے گا۔
واقعے کی تحقیقات کیلئے پروفیسر ابرار اشرف کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید
کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جسکی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے جیل گنجان ہو چکے ہیں جہاں 15 جیلوں میں 3,860 قیدیوں کے لئے موجود گنجائش کے مقابلے میں 5,295 قیدی رکھے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق یہ اعداد و شمار 30 اپریل 2025ء تک کے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ قیدیوں کی تعداد جیلوں کی اصل گنجائش سے 37.2 فیصد زیادہ ہے۔ جموں و کشمیر میں دو مرکزی جیلیں جموں میں "کوٹ بھلوال" اور کشمیر میں سرینگر "سنٹرل جیل" شامل ہیں، جبکہ متعدد ضلعی جیلیں، ایک ہولڈنگ سینٹر اور ایک اصلاحی مرکز بھی اس نظام کا حصہ ہیں۔ کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جس کی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر یہ جیلیں تقریباً 1,438 کنال (179.75 ایکڑ) زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔
عمر کے لحاظ سے 26 سے 35 سال کے درمیان کے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جو کہ 1,942 ہے۔ 19 سے 25 سال کی عمر کے قیدیوں کی تعداد 1,454 ہے، جن میں 25 خواتین شامل ہیں۔ 36 سے 60 سال کی عمر کے قیدی 1,181 ہیں، ایک قیدی 18 سال سے کم عمر کا ہے جبکہ 137 قیدی 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔ کل 1,208 زیر سماعت قیدی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت زیر تفتیش ہیں، اس کے بعد 922 پر یو اے پی اے کے تحت مقدمے ہیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید 308 افراد کی موجودگی سکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہے، جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں۔