میٹا کے زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے لائیو ویڈیو اسٹور کرنے کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی ہے۔

فیس بک اب صرف 30 دن کے لیے لائیو ویڈیوز اسٹور کرے گی، 30 دن کے بعد لائیو ویڈیو ازخود فیس بک سے ڈیلیٹ ہوجائے گی۔

اپنی بلاگ پوسٹ میں فیس بک نے بتایا ہے کہ پلیٹ فارم پر اب لائیو ویڈیوز صرف 30 دن کے لیے محفوظ رہیں گی، جس کے بعد انہیں ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔ پہلے یہ ویڈیوز غیر معینہ مدت کے لیے محفوظ کی جاتی تھیں، فیس بک کی نئی پالیسی گزشتہ روز (بدھ) سے نافذ ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل، فیس بک اور واٹس ایپ پاکستان سے کتنا کماتے ہیں اور کتنا ٹیکس دیتے ہیں؟

تمام لائیو ویڈیوز جو فی الحال 30 دن سے زیادہ پرانی ہیں اس تبدیلی کے حصے کے طور پر پلیٹ فارم سے ہٹا دی جائیں گی، ویڈیوز کو حذف کرنے سے پہلے صارفین کو ایک اطلاع موصول ہوگی اور انہیں اپنے پرانے لائیو مواد کا انتخاب کرنے کے لیے 90 دن کا وقت دیا جائے گا۔

صارفین اپنے ڈیوائس پر ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے، انہیں اپنے کلاؤڈ اسٹوریج میں منتقل کرنے، یا مواد کو ایک نئی ریل میں تبدیل کرنے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

https://twitter.

com/MadalynSklar/status/1891999505492377712

فیس بک کا کہنا ہے کہ اگر صارفین کو اپنی پرانی لائیو ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے تو وہ 6 ماہ میں ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے لیے اپنی ویڈیوز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اگر وہ اس مدت کے بعد کوئی انتخاب نہیں کرتے ہیں، تو ان کے پرانی لائیو ویڈیوز کو ہٹا دیا جائے گا اور وہ ان تک رسائی حاصل نہیں کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 20 سالہ فیس بک نے بچپن سے اب تک کیا کیا گل کھلائے؟

صارفین کو اپنی پرانی لائیو ویڈیوز محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے فیس بک نئے ڈاؤن لوڈ ٹولز بھی لانچ کررہا ہے۔

صارفین اپنی پرانی لائیو ویڈیوز کو بڑی تعداد میں ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں اور آنے والے ڈیلیٹ کے بارے میں موصول ہونے والی اطلاع میں ’لائیو ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کریں‘ کے آپشن کو منتخب کرسکتے ہیں۔

صارفین ’لائیو ویڈیوز کی منتقلی‘ کے اختیار پر کلک کرسکتے ہیں اور پھر اپنے لنک کردہ کلاؤڈ اسٹوریج جیسے ڈراپ باکس یا گوگل ڈرائیو کا انتخاب کرکے اس میں ویڈیو منتقل کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ماں کا آئیڈیا کام کرگیا، فیس بک ان گنت افراد کے لیے نعمت ثابت

فیس بک نے کہا ہے کہ ’یہ تبدیلیاں ہماری اسٹوریج کی پالیسی کو انڈسٹری کے معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرے گی اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی کہ ہم فیس بک پر سب کے لیے تازہ ترین لائیو ویڈیو کے تجربات فراہم کررہے ہیں۔‘

فیس بک کی جانب سے اس حوالے سے مزید کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔

کون سا سوشل میڈیا پلیٹ فارم کتنے دنوں تک لائیو ویڈیو محفوظ رکھتا ہے؟

فیس بک لائیور کے سب سے بڑے حریفوں میں سے ایک ہے ٹوچ (Twich پرائم aسٹریمرز کے لیے ماضی کی نشریات کو 60 دنوں تک اسٹور کرتا ہے،ریگولر اسٹریمرز کے لیے یہ پلیٹ فارم ماضی کی لائیو ویڈیوز کو 14 دنوں تک اسٹور کرتا ہے۔

یوٹیوب براڈ کاسٹرز کو باقاعدہ ویڈیوز میں تبدیل کرکے غیر معینہ مدت تک اسٹور کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Facebook we news اسٹور ٹیکنالوجی سوشل میڈیا فیس بک لائیو ویڈیو میٹا ویڈیو

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹور ٹیکنالوجی سوشل میڈیا فیس بک لائیو ویڈیو میٹا ویڈیو کرسکتے ہیں کا انتخاب ویڈیوز کو پلیٹ فارم فیس بک نے کے لیے

پڑھیں:

بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی

چین نے بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کے بعد بھارت کی آٹو انڈسٹری ایک سنگین بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔ اخبار اکانومک ٹائمز کے مطابق  یہ اقدام بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہا ہے کیونکہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو مصنوعات کی پیداوار کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے، جن میں چین دنیا کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔

چین کی پابندی کے باعث بھارت میں ای وی (الیکٹرک وہیکل) موٹرز کے لیے ضروری میگنٹس کی سپلائی معطل ہو گئی ہے، جس سے نہ صرف الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہوئی ہے بلکہ روایتی گاڑیوں کی پیداوار پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ بھارتی آٹو انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے اور کارخانوں کی بندش کے خدشات کے ساتھ روزگار پر بھی گہرے منفی اثرات سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے جنوبی ایشیا میں بھارت کے اثرورسوخ میں کمی، چین نے بازی پلٹ دی، امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ

یہ صورتحال مودی سرکار کے میک ان انڈیا کے دعوے کو ایک بڑا جھٹکا دے رہی ہے اور صنعتی خودمختاری کے حوالے سے سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔ صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی آٹو انڈسٹری چین کی نایاب دھاتوں پر مکمل انحصار کرتی ہے اور اس کا کوئی فوری متبادل موجود نہیں، جو بھارت کے صنعتی خواب کو چکنا چور کر سکتا ہے۔

مودی حکومت پر سوال اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت کا نعرہ صرف دعوے تک محدود ہے؟ کیا حکومت نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظر انداز کیا؟ اگر جلد متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو صنعت کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے

ماہرین اور صنعتکار حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے اور بھارت کی صنعتی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکلنے میں کامیاب ہو پائے گی یا یہ نعرے صرف ’میک ان انڈیا‘ کے دعوے تک ہی محدود رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بزنس بھارت چین

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار بڑھنے سے موسم میں تبدیلی متوقع
  • میٹرک کی طالبہ سے شادی کا جھانسا دے کر متعدد بار زیادتی، ویڈیو بھی بنالی
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
  • چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • ایسی کیا شکایت تھی کہ 40 لاکھ ایڈجسٹ ایبل ڈمبلز واپس منگوانے پڑگئے؟
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں نماز عید ادا کردی گئی
  • کاسمیٹکس اشیا چکھنے والی تائیوان کی 24 سالہ انفلوئنسر کی اچانک موت