فیس بک نے لائیو ویڈیو اسٹور کرنے کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
میٹا کے زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے لائیو ویڈیو اسٹور کرنے کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی ہے۔
فیس بک اب صرف 30 دن کے لیے لائیو ویڈیوز اسٹور کرے گی، 30 دن کے بعد لائیو ویڈیو ازخود فیس بک سے ڈیلیٹ ہوجائے گی۔
اپنی بلاگ پوسٹ میں فیس بک نے بتایا ہے کہ پلیٹ فارم پر اب لائیو ویڈیوز صرف 30 دن کے لیے محفوظ رہیں گی، جس کے بعد انہیں ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔ پہلے یہ ویڈیوز غیر معینہ مدت کے لیے محفوظ کی جاتی تھیں، فیس بک کی نئی پالیسی گزشتہ روز (بدھ) سے نافذ ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل، فیس بک اور واٹس ایپ پاکستان سے کتنا کماتے ہیں اور کتنا ٹیکس دیتے ہیں؟
تمام لائیو ویڈیوز جو فی الحال 30 دن سے زیادہ پرانی ہیں اس تبدیلی کے حصے کے طور پر پلیٹ فارم سے ہٹا دی جائیں گی، ویڈیوز کو حذف کرنے سے پہلے صارفین کو ایک اطلاع موصول ہوگی اور انہیں اپنے پرانے لائیو مواد کا انتخاب کرنے کے لیے 90 دن کا وقت دیا جائے گا۔
صارفین اپنے ڈیوائس پر ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے، انہیں اپنے کلاؤڈ اسٹوریج میں منتقل کرنے، یا مواد کو ایک نئی ریل میں تبدیل کرنے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
https://twitter.
فیس بک کا کہنا ہے کہ اگر صارفین کو اپنی پرانی لائیو ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے تو وہ 6 ماہ میں ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے لیے اپنی ویڈیوز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اگر وہ اس مدت کے بعد کوئی انتخاب نہیں کرتے ہیں، تو ان کے پرانی لائیو ویڈیوز کو ہٹا دیا جائے گا اور وہ ان تک رسائی حاصل نہیں کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 20 سالہ فیس بک نے بچپن سے اب تک کیا کیا گل کھلائے؟
صارفین کو اپنی پرانی لائیو ویڈیوز محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے فیس بک نئے ڈاؤن لوڈ ٹولز بھی لانچ کررہا ہے۔
صارفین اپنی پرانی لائیو ویڈیوز کو بڑی تعداد میں ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں اور آنے والے ڈیلیٹ کے بارے میں موصول ہونے والی اطلاع میں ’لائیو ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کریں‘ کے آپشن کو منتخب کرسکتے ہیں۔
صارفین ’لائیو ویڈیوز کی منتقلی‘ کے اختیار پر کلک کرسکتے ہیں اور پھر اپنے لنک کردہ کلاؤڈ اسٹوریج جیسے ڈراپ باکس یا گوگل ڈرائیو کا انتخاب کرکے اس میں ویڈیو منتقل کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماں کا آئیڈیا کام کرگیا، فیس بک ان گنت افراد کے لیے نعمت ثابت
فیس بک نے کہا ہے کہ ’یہ تبدیلیاں ہماری اسٹوریج کی پالیسی کو انڈسٹری کے معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرے گی اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی کہ ہم فیس بک پر سب کے لیے تازہ ترین لائیو ویڈیو کے تجربات فراہم کررہے ہیں۔‘
فیس بک کی جانب سے اس حوالے سے مزید کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
کون سا سوشل میڈیا پلیٹ فارم کتنے دنوں تک لائیو ویڈیو محفوظ رکھتا ہے؟فیس بک لائیور کے سب سے بڑے حریفوں میں سے ایک ہے ٹوچ (Twich پرائم aسٹریمرز کے لیے ماضی کی نشریات کو 60 دنوں تک اسٹور کرتا ہے،ریگولر اسٹریمرز کے لیے یہ پلیٹ فارم ماضی کی لائیو ویڈیوز کو 14 دنوں تک اسٹور کرتا ہے۔
یوٹیوب براڈ کاسٹرز کو باقاعدہ ویڈیوز میں تبدیل کرکے غیر معینہ مدت تک اسٹور کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Facebook we news اسٹور ٹیکنالوجی سوشل میڈیا فیس بک لائیو ویڈیو میٹا ویڈیوذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹور ٹیکنالوجی سوشل میڈیا فیس بک لائیو ویڈیو میٹا ویڈیو کرسکتے ہیں کا انتخاب ویڈیوز کو پلیٹ فارم فیس بک نے کے لیے
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔
دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔