5 سال میں 60 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف، شہباز شریف کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے وزیراعظم نے جامع حکمت عملی کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت برآمدات بڑھانے کے اقدامات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے آئندہ 5 سال میں ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانے کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے معیشت کی ترقی اور برآمدات میں اضافے کے لیے ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کرانے پر زور دیا اور ہدایت دی کہ ٹیرف کے نرخوں کو کم اور نظام کو عام فہم و سہل بنایا جائے۔
وزیراعظم نے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں کو برآمدات بڑھانے کے لیے خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ ’’اڑان پاکستان‘‘ ویژن کے تحت برآمدی صنعتوں کو فروغ دیا جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت تجارت میں اصلاحات، 2025-30 سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک، ای کامرس پالیسی اور برآمدات بڑھانے کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی
۔وزیراعظم نے ادویات کے عالمی معیار کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت شعبہ صحت میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے بین الاقوامی معیار کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری اسلام آباد میں قائم کرنے کی ہدایت دی تاکہ ادویات کے عالمی معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے مضافات، گلگت بلتستان، کشمیر اور بلوچستان میں موبائل ہسپتالوں کے اجرا کی ہدایت دی۔
وزیراعظم نے جعلی ادویات کے خلاف صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سخت کارروائی کا حکم دیا اور کہا جعلسازوں کو انسانی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اجلاس میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) میں اصلاحات، ڈریپ کے پالیسی بورڈ میں ماہرین کی شفاف تعیناتی، اور ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کو مزید مؤثر بنانے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم کو پاکستان میں تیار ہونے والی ادویات کی ڈیجیٹل رجسٹریشن، 94 نئے ڈرگ انسپیکٹرز کی تعیناتی اور ادویات کی برآمدات میں اضافے کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اراکین قومی اسمبلی محمد ادریس، احسان الحق باجوہ، مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا اور شاہ محمد شاہ کی علیحدہ علیحدہ ملاقات ہوئی۔
ارکان قومی اسمبلی نے حالیہ معاشی استحکام پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ملاقات میں متعلقہ حلقوں کے امور پر گفتگوکی گئی۔ وزیر اعظم نے ارکان اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوام سے روابط بڑھانے اور انکے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے اقدامات پر کی برا مدات شہباز شریف کی ہدایت کے لیے
پڑھیں:
پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہونے پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ آج لاکھوں مریضوں کے لیے امید کی علامت بن چکا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ 2017 میں ایک پودے کی صورت لگایا گیا تھا جو آج تناور درخت بن کر سامنے آیا ہے اور اب تک 40 لاکھ سے زائد مریض یہاں سے علاج کی سہولت حاصل کرچکے ہیں۔
یہ بھی پرھیں: ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں پی کے ایل آئی کو غیر فعال کرنے کی سازشیں کی گئیں، اس کے بورڈ آف گورنرز کو تحلیل کیا گیا اور ادارے کو بندش کے قریب پہنچا دیا گیا۔ وزیرِ اعظم کے مطابق 2022 میں حکومت سنبھالنے کے بعد اس ادارے کی بحالی کے لیے فوری اقدامات شروع کیے گئے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ دورِ حکومت میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس منصوبے کی بحالی میں بھرپور کردار ادا کیا، جس سے پی کے ایل آئی دوبارہ پوری استعداد کے ساتھ کام کرنے لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواہش ہے کہ ’پی کے ایل آئی‘ پاکستان کی پہچان بنے: شہباز شریف
وزیرِ اعظم کے مطابق ادارہ اس وقت 80 فیصد مریضوں کا علاج مفت فراہم کررہا ہے، جس سے کم آمدنی والے افراد بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی کو دوبارہ فعال بنانے اور متعلقہ آپریشنز کی بحالی میں جس ٹیم نے کردار ادا کیا وہ قابلِ ستائش ہے، جبکہ دکھی انسانیت کی خدمت اور جانیں بچانے پر ڈاکٹر سعید اختر اور ان کی ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے۔
یاد رہے کہ پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی بحران کے سبب پاکستان مین گردوں کی پیوندکاری کا عمل معطل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پنجاب پی کے ایل آئی پیوند کاری ڈاکٹر سعید شہباز شریف لاہور وزیراعظم