بارکھان واقعہ نفرتوں کو بھڑکانے کی کوشش ہے: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بارکھان واقعہ نفرتوں کو بھڑکانے کی کوشش ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کے لوگ نشانہ بنے تو اس میں بلوچستان کا کوئی کردار نہیں، دونوں صوبوں کے درمیان دوری اور نفرت نہیں، سب جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کچھ عناصر ہیں۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ جب سیشن شروع ہوتا ہے تو چیئرمین پریزائیڈنگ افسران کے نام کا اعلان ہوتا ہے، میری موجودگی پر آپ کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسر رول 14 کے مطابق ہے، ہم وقفہ سوالات تھوڑی دیر ملتوی کر کے باقی بزنس لے لیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔