کراچی:

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نیا موڑ آ گیا۔  ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد گتھیاں مزید سلجھنے کی راہ ہموار ہوگی۔

کیس کی اب تک ہونے والی تفتیش، ملزمان کے بیانات و اعترافات اور پولیس کو ملنے والے ثبوتوں کے باوجود تاحال یہ ہی ثابت نہیں ہو سکا کہ  گاڑی سے جلی ہوئی ملنے والی لاش مقتول مصطفی عامر ہی کی ہے یا کسی اور کی؟۔

کیس کے سلسلے میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط لکھا ہے، جس کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نمونے (سیمپل) لیے جانے کے بعد مصطفی عامر کی لاش کو ایدھی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: مصطفی عامر قتل کیس؛ قبر کشائی کے بعد لاش سرد خانے منتقل

خط میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ پازیٹیو ہوئی تو لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ سے لاوارث قبرستان ہی میں تدفین کردی جائے۔ خط میں کہا گیاہے کہ تب تک تب تک لاش کو سرد خانے میں محفوظ رکھا جائے۔

دریں اثنا پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید  نے کیماڑی میں  ایدھی قبرستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی این اے کے نمونے لے لیے گئے ہیں۔ لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے  موت کا تعین نہیں ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ نمونے لینے کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوئی۔ 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آ جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مصطفی عامر

پڑھیں:

غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے وقت یرغمال بنائے گئے تھائی شہری نتاپونگ پنٹا کی لاش ملٹری آپریشن کے دوران رفح سے مل گئی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج اور انٹیلی جنس ادارے کی مشترکہ ٹیم نے ایک گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی روشنی میں غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ملٹری آپریشن کیا تھا۔

تھائی شہری اسرائیل میں کھیتوں میں کام کرتے تھے تاکہ اپنی بیوی کے لیے ایک کافی شاپ کھولنے کا خواب پورا کر سکیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹے کو تھائی لینڈ میں چھوڑ کر تقریباً ڈیڑھ سال سے اسرائیل میں مقیم تھے۔

تھائی یرغمالی کو حماس نے غزہ کی ایک نسبتاً چھوٹی مزاحمتی تنظیم "مجاہدین بریگیڈز" کے حوالے کیا تھا جس کے بعد امکان ہے کہ انہیں جنگ کے ابتدائی مہینوں میں قتل کر دیا گیا تھا۔

تاہم تھائی یرغمالی کی موت کی تاریخ اور حالات تاحال زیرِ تفتیش ہیں۔ لاش کی شناخت ابوکبیر کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فارنزک میڈیسن میں کی گئی۔

کِبُتز نیر اوز اسرائیل کا وہ علاقہ ہے جہاں سے حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے وقت 76 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے صرف چار کو اب تک زندہ تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ سات کی لاشیں اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔

حماس اور اس سے منسلک گروہوں نے اُس دن 31 تھائی باشندوں کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں اسرائیل کے ساتھ معاہدوں کے تحت رہا کیا گیا۔

حماس نے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا اور اس وقت بھی ان کے قبضے میں 55 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔

جن 33 یرغمالیوں کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے ان میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک اور غیر ملکی کی لاش بھی ابھی تک دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔

خیال رہے کہ گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی دو روز قبل بھی ملٹری آپریشن کے دوران امریکی نژاد اسرائیلی جوڑے لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

یہ جوڑا بھی غزہ کی مجاہدین بریگیڈز کے پاس تھا جنھیں 7 اکتوبر 2023 کو زخمی حالت میں یرغمال بنایا گیا تھا اور دو ماہ بعد وہ ہلاک ہوگئے تھے۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • منڈی بہاالدین: 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • ہربنس پورہ: نہر سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد
  • عامر خان کی 91 سالہ والدہ نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • اداکارہ ہانیہ عامر نے بھی حج کی سعادت حاصل کرلی
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ