تکنیکی اور آپریشنل وجوہات: کراچی سے روانہ ہونیوالی 10پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
(اقصیٰ شاہد)تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث کراچی سے روانہ ہونے والی 10پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث منسوخ ہونے والی پروازوں میں کراچی سے جدہ جانے والی سیرین ایئر کی پرواز ای آر 811،کراچی سے لاہورجانے والی سیرین ایئرکی پرواز ای آر 524،کراچی سے اسلام آباد جانے والی سیرین ایئرکی پرواز ای آر 504شامل ہیں۔
کراچی سے دبئی جانے والی ایمریٹس کی پرواز ای کے 609 ،کراچی سے لاہورجانے والی ایئرسیال کی پرواز پی ایف 145 ،کراچی سے مسقط جانے والی فلائی جناح کی پرواز نائن پی 644 ،کراچی سے اسلام آبادجانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 370 بھی منسوخ ہوگئی۔
چین کا فلپائنی طیاروں پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام
کراچی سے ملتان جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 330 ،کراچی سے لاہورجانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 304 ،کراچی سے کوئٹہ جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 310اورکراچی سے لاہورجانے والی ائیر بلو کی پرواز پی اے 402 چار گھنٹے تاخیر کے بعد چار بجے روانہ ہوگی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایک ملی گرام افزودہ ہونیوالی یورینیم بھی IAEA کی نگرانی میں ہے، سید عباس عراقچی
اپنے ایک انٹرویو میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اگر ایران پُرامن ایٹمی پروگرام چاہتا ہے تو وہ اسے حاصل کر سکتا ہے لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کی طرح۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والی صیہونی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور بعض مفاد پرستوں کی جانب سے سفارت کاری کا راستہ روکنے کے لیے مختلف قسم کے حربے استعمال کیے جانے کی کوششیں سب پر عیاں ہیں۔ ہماری انٹیلیجنس اور سیکورٹی فورسز ماضی کے واقعات کی روشنی میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار اور دہشت گردانہ منصوبے کو روکنے کے لئے تیار ہیں جس کا ہدف ہمیں تصادم میں دھکیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ جو لوگ ہمیشہ رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں وہ ایک بار پھر ہمارے ایٹمی پروگرام کو لے کر خوفناک سیٹلائٹ تصاویر کے ساتھ خیالی دعوے کریں گے۔ حالانکہ ہمارے ہاں ایک ملی گرام سے بھی کم افزودہ ہونے والی یورنیم، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجسی کی مسلسل نگاہ میں ہے۔ دوسری جانب تہران-واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے تیسرے دور سے قبل امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ ایرانی، مذاکرات میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ ہم ان سے بات کریں گے۔ اگر وہ پُرامن ایٹمی پروگرام چاہتے ہیں تو وہ اسے حاصل کر سکتے ہیں لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کی طرح۔ مارکو روبیو نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا۔