بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ دوبارہ خزانے میں لانے والا سسٹم متعارف کروا دیا: وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کیس اسائنمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کردیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ایسا نظام متعارف کرایا ہے جس سے بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئے گا، بدعنوان عناصر سے ایک ایک پائی وصول کرکے عوامی فلاح پر خرچ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئے نظام کے تحت سندھ ہائیکورٹ نے ایک دن میں 24 ارب کے کیسز کے فیصلے کئے ہیں، یہ رقم اب قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے ایسی مزید رقوم کو قومی خزانے میں واپس لایا جائے، ٹربیونلز، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں کھربوں روپے کے مقدمات زیرِ التوا ہیں، واجب الادا ٹیکس کی ایک ایک پائی عوام کی امانت ہے۔
اسرائیلی فوج نے مغوی خاتون شیری بیباس کی لاش کی شناخت ہونے کی تصدیق کردی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :