Islam Times:
2025-07-25@01:32:45 GMT

دیامر استور ڈویژن میں دانش سکول کے قیام کی منظوری

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

دیامر استور ڈویژن میں دانش سکول کے قیام کی منظوری

سرکاری بیان کے مطابق یہ تعلیمی ادارہ ہوسی داس بونجی میں تعمیر کیا جائے گا، جو استور اور دیامر کے سنگم پر ایک مرکزی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس منصوبے کا تخمینہ 2.9 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے دیامر استور ڈویژنز کے لیے دانش اسکول کے قیام کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی نے کل ہونے والی میٹنگ میں دیامر استور ڈویژن کلئے دانش سکول کے قیام کی منظوری دیدی جس کا تخمینہ 2.

9 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق یہ تعلیمی ادارہ ہوسی داس بونجی میں تعمیر کیا جائے گا، جو استور اور دیامر کے سنگم پر ایک مرکزی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ اسکول اعلیٰ تعلیمی معیار کے مطابق لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو معیاری تعلیم فراہم کرے گا، جبکہ بورڈنگ اور ڈے اسکالرز کے لیے جدید سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔ اس کا بنیادی مقصد غریب اور انتہائی پسماندہ طلبہ کو مفت اور معیاری تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے۔ بیان کے مطابق تعلیمی معیار اور موثر نظم و نسق کو یقینی بنانے کے لیے یہ ادارہ مرکزی انتظامی نظام کے تحت کام کرے گا، جس کے ذریعے نصاب، تدریسی طریقہ کار، اور وسائل کی تقسیم میں یکسانیت برقرار رکھی جائے گی۔ یہ اقدام علاقے میں تعلیمی خلا کو پُر کرنے اور طلبہ کو جدید تعلیم اور مہارتوں سے آراستہ کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ تاکہ وہ ایک روشن مستقبل کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا

جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ چکن گونیا وائرس کی ایک نئی اور ممکنہ طور پر عالمگیر وبا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، جس کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق، دنیا بھر میں 5.6 ارب افراد اس وائرس کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ یہ وائرس 119 ممالک میں رپورٹ ہو چکا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روجاس الواریز کا کہنا تھا کہ "چکن گونیا کو عام طور پر زیادہ جانا پہچانا وائرس نہیں سمجھا جاتا، لیکن یہ بیماری بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہے جو اکثر مریض کو معذور بنا دیتی ہے، اور بعض کیسز میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔"

انہوں نے یاد دلایا کہ 2004-2005 میں چکن گونیا کی ایک بڑی وبا بحر ہند کے جزائر سے شروع ہوئی تھی اور بعد میں یہ دنیا بھر میں پھیل گئی تھی، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2025 کے آغاز سے اب تک ری یونین، مایوٹے اور ماریشس میں چکن گونیا کے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو کہ پچھلی وبا جیسے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی ٹیم اس وقت صورتحال کا تجزیہ کر رہی ہے تاکہ مؤثر حکمت عملی تیار کی جا سکے اور دنیا کو ایک اور ممکنہ مہلک وبا سے بچایا جا سکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ میں مخبر کے تحفظ اور نگرانی کیلئے کمیشن کے قیام کا بل منظور
  • انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے ‘فری ہینڈ’ دیتے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کا ملکر خاتمہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • ’ندا یاسر نے وہی کیا جس کی ضرورت تھی‘، دانش نواز کو روسٹ کرنے پر اداکارہ درفشاں بھی خوش
  • غزہ: حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کو تباہ کن حالات کا سامنا، یو این ادارہ
  • میٹرک: لاہور 1193 نمبرز کے ساتھ حرم فاطمہ، گوجرانوالہ سے 3 امیدواروں کا مشترکہ ٹاپ 
  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • اداکارہ حمیرا اصغر کی گمشدگی اور موت میں نیا موڑ