پاک بھارت میچ سے قبل راکھی ساونت کا کرکٹ کے لیے منفرد انداز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں اور سب سے زیادہ انتظار کیے جانے والے میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاکرا 23 فروری کو دبئی میں ہوگا اس بڑے مقابلے سے قبل کرکٹ کا جنون عروج پر ہے اور شائقین سمیت مشہور شخصیات بھی جوش و خروش کا مظاہرہ کر رہی ہیں بھارتی اداکارہ راکھی ساونت بھی اس جوش میں کسی سے پیچھے نہیں ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں کرکٹ کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے تاہم سب سے زیادہ توجہ ان کی پہنی ہوئی شرٹ نے حاصل کی جس پر پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کا نام درج تھا راکھی ساونت کی اس ویڈیو نے مداحوں میں تجسس پیدا کر دیا کہ وہ کس ٹیم کو سپورٹ کر رہی ہیں؟ اس حوالے سے اداکارہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کی بیٹی اور پاکستان کی ہونے والی بہو ہیں، اسی لیے وہ دونوں ٹیموں کی حمایت کر رہی ہیں ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں، اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کرکٹ فینز کی دلچسپی مزید بڑھ گئی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔