غزہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 فروری ۔2025 )اسرائیلی جیلوں میں قید 602 فلسطینیوں کے بدلے غزہ میں 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے مزید 3 اسرائیلی قیدی کچھ دیر میں رہا کیے جائیں گے جس کے چند گھنٹوں میں فلسطینی قیدی بھی اسرائیل کی جیل سے رہا ہو جائیں گے عرب نشریاتی ادارے ”الجزیرہ“ کے مطابق نصیرات میں 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہائی سے قبل اسٹیج پر پہنچایا گیا اور پھر انہیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا اسرائیلی قیدی ایلیا کوہن، عمر وینکرٹ اور عمر شیم ٹوف نصیرات میں حوالگی کے مقام پر موجود تھے.

(جاری ہے)

ریڈ کراس کی گاڑیوں کا ایک قافلہ وسطی غزہ کے علاقے نصیرات سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ کے اندر اسرائیلی فوجی اڈے پر لے کر روانہ ہوگیا ہے جہاں سے اسرائیلی فوج انہیں ساتھ لے کر جائے گی رہائی سے قبل اسٹیج پر موجود اسرائیلی قیدی مسکرا رہے تھے اور فلسطینیوں کے پرجوش ہجوم کی طرف اشارہ کر رہے تھے ان میں سے ایک قیدی نے اپنے ساتھ کھڑے ایک حماس کے اہلکار کی پیشانی کو بوسہ بھی دیا.

ریڈ کراس کے ایک نمائندے اور حماس کے ایک کمانڈر نے وسطی غزہ کے نصرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قیدیوں کی حوالگی کے لیے ایک دستاویز پر دستخط کیے اسرائیلی خاتون قیدی شیری بیبس کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کے روز غزہ سے واپس آنے والی لاش کے ملنے کے بعد اس کی باقیات کی شناخت کر لی گئی ہے. حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ تنظیم کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ نے اسرائیل کو مجبور کیا ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے طے کردہ سرخ لکیریں عبور کرے اور قیدیوں کی نقل و حرکت کی متعدد علامتوں کی زنجیروں کو توڑ دے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس قیدیوں کے تبادلے کی کارروائیوں کے تمام مراحل کو مکمل کرنے میں اپنی سنجیدگی کی تصدیق کرتی ہے.

انہو ں نے کہا کہ حماس پائیدار جنگ بندی، غزہ سے انخلا اور اسرائیلی جیلوں سے ہمارے قیدیوں کی رہائی کے عزم کے بدلے دوسرے مرحلے میں قیدیوں کے تبادلے کی ایک ہی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین اور حبرون میں 12 اور 13 سال کی عمر کے دو فلسطینی بچوں کو شہید کردیا. غزہ کی وزارت صحت نے غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور جارحیت میں 48 ہزار 319 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے جب کہ ایک لاکھ 11 ہزار 749 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کا بتایا ہے تاہم سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد کم از کم 61 ہزار 709 بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں فلسطینیوں کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی قیدیوں اسرائیلی قیدی قیدیوں کی

پڑھیں:

نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ایسے متنازع بل کی حمایت کردی ہے جس کے ذریعے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کی اجازت دی جائے گی۔ یہ انکشاف اسرائیل کے کوآرڈینیٹر برائے یرغمال اور لاپتا افراد گال ہیرش نے پیر کے روز کیا۔

یہ بل کنیسٹ میں بدھ کو پہلی مرتبہ پیش کیا جائے گا اور اسے انتہائی دائیں بازو کی جماعت یہودی پاور نے جمع کرایا ہے، جس کی قیادت قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی خلاف ورزی: نیتن یاہو کے حکم کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کردی

مجوزہ قانون کے متن میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو نسل پرستی، نفرت یا ریاست اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی نیت سے کسی اسرائیلی شہری کی موت کا سبب بنے، اسے سزائے موت دی جائے گی۔ اسرائیلی پارلیمان میں کسی بھی بل کو قانون بننے کے لیے تین مراحل کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

گال ہیرش نے بتایا کہ وہ ماضی میں اس قانون کے مخالف تھے کیونکہ اس سے غزہ میں موجود زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا، لیکن اب انہوں نے اپنی مخالفت واپس لے لی ہے۔

کنیسٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے بھی بل کو پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ بن گویر پہلے بھی متعدد بار فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا

اکتوبر میں حماس نے ایک جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔ دوسری جانب اسرائیلی اور فلسطینی انسانی حقوق تنظیموں کے مطابق اس وقت 10 ہزار سے زائد فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اور انہیں بھوک، تشدد اور طبی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے۔ متعدد قیدی دوران حراست ہلاک ہوچکے ہیں۔

حقوقِ انسانی گروہوں کا کہنا ہے کہ ایتامار بن گویر کے دور میں قیدیوں کے حالات مزید خراب ہوئے ہیں، ملاقاتوں پر پابندی، کھانے میں کمی اور غسل کے محدود اوقات جیسے اقدامات معمول بن چکے ہیں۔

یہ بل اگر منظور ہوجاتا ہے تو یہ اسرائیل کے عدالتی اور انسانی حقوق کے نظام میں ایک بڑی تبدیلی تصور کی جائے گی، جبکہ عالمی سطح پر اس کی شدید مخالفت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیلی وزیراعظم پھانسی غزہ فلسطینی قیدی قانون سازی

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار