کراچی: پاکستان میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے، جو عوامی صحت کے لیے شدید خطرہ ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ مسئلہ منشیات کی طرح معاشرے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس سنگین بحران سے نمٹنے کے لیے الخدمت فارمیسی سروسز نے “بنو قابل فارماسسٹ” پروگرام شروع کیا ہے، جس کا مقصد نوجوان فارماسسٹس کو جعلی ادویات کی شناخت اور ان کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تربیت فراہم کرنا ہے۔اس سلسلے میں کراچی میں ایک رجحان ٹیسٹ (Aptitude Test) منعقد کیا گیا، جس میں 900 طلبہ و طالبات نے شرکت کی، جو 3,000 سے زائد درخواست دہندگان میں سے منتخب کیے گئے تھے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور الخدمت کراچی کے صدر منعم ظفر خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جعلی ادویات کو ایک “خاموش وبا” قرار دیا، جو معاشرے کو منشیات کی طرح نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ “الخدمت فارمیسی سروسز جعلی ادویات کے خلاف جہاد کر رہی ہے اور عوام کو معیاری اور محفوظ ادویات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ تربیت یافتہ فارماسسٹ اس جنگ میں پہلی دفاعی لائن ہوں گے۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ این جی اوز وہ خدمات سرانجام دے رہی ہیں جو حکومت کی ذمہ داری ہیں، لیکن مالی وسائل کی کمی ان کے دائرہ کار کو محدود کر دیتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع فراہم کرے، تاکہ وہ ملک میں رہ کر اپنی صلاحیتوں کا مثبت استعمال کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ “ڈاکٹرز، انجینئرز اور فارماسسٹس بیرون ملک جا رہے ہیں، کیونکہ انہیں یہاں مناسب مواقع نہیں مل رہے۔ حکومت کو فوری طور پر عملی اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں اور ملک کو قابل اور تربیت یافتہ افراد سے محروم ہونے سے بچایا جا سکے۔”پاکستان میں جعلی ادویات کے بڑھتے ہوئے مسئلے کے پیش نظر، الخدمت کا “بنو قابل فارماسسٹ” پروگرام صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ایک اہم اقدام سمجھا جا رہا ہے، جو ایک محفوظ اور معیاری دواسازی کے نظام کے قیام میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

الخدمت فارمیسی سروسز کے ڈائریکٹر سید جمشید احمد نے بتایا کہ رجحان ٹیسٹ میں کامیاب طلبہ کو تین ماہ کی انٹرن شپ دی جائے گی، جس کے دوران انہیں وظیفہ بھی فراہم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان میں جعلی ادویات کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے، اور تربیت یافتہ فارماسسٹس کی کمی اس صورتحال کو مزید بگاڑ رہی ہے۔ الخدمت کا یہ اقدام ایک مؤثر اور قابل اعتماد دواسازی کا نظام قائم کرنے میں مدد دے گا۔

تقریب سے پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس کے صدر عبد اللطیف شیخ نے بھی خطاب کیا اور الخدمت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ “پاکستان میں اعلیٰ تربیت یافتہ فارماسسٹ کی اشد ضرورت ہے، جو جعلی ادویات کی روک تھام میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جعلی ادویات پاکستان میں تربیت یافتہ ادویات کی کے لیے

پڑھیں:

لاہور: خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز گرفتار، 22 لاکھ نقدی برآمد

لاہور میں ڈیفنس پولیس نے خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز کو گرفتار کر کے 22 لاکھ روپے نقدی برآمد کر لی، گرفتار ملزمان ریکارڈ یافتہ نکلے۔

اے ایس پی شہر بانو نقوی نے تھانہ ڈیفنس اے میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گرفتار ملزمان خود کو جائیداد کا مالک یا پراپرٹی ڈیلر ظاہر کرتے تھے، اپنے ہی جعلساز ساتھیوں سے جائیداد کا معائنہ کرواتے تھے، جعلی معاہدوں کے تحت رقم وصول کر کے غائب ہو جاتے تھے۔

اے ایس پی شہر بانو نقوی  کے مطابق فراڈ میں اصل مالکان لا علم ہوتے اور خریدار مکمل طور پر دھوکا کھا جاتے تھے۔

اے ایس پی شہر بانو نقوی کا بتانا تھا کہ ملزمان جعلی دستاویزات، رجسٹری، اسٹامپ پیپر اور شناختی کارڈ فراہم کرتے اور جعلی دستخط یا انگوٹھے لگوا کر شہریوں کو لوٹتے تھے۔

اے ایس پی شہر بانو نقوی کی جانب سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق ملزمان میں مرکزی ملزم عمران، انور، نعیم، عارف اور ثوبیہ بی بی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چلاس: سیلاب سے متاثرہ علاقے تھک نالہ میں پیٹ کے امراض بڑھ گئے
  • ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
  • لاہور: خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز گرفتار، 22 لاکھ نقدی برآمد
  • بھارت: جعلی سفارتخانے کے کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے
  • "اکلوتا بیٹا، دو بچوں کا باپ ہوں، والد کی وفات کے بعد گھر والوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں، جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں" حماد اظہر کا جذباتی پیغام
  • بھارت: تقریباﹰ دس سال سے چلنے والا جعلی سفارت خانہ بے نقاب
  • جعلی بیج زراعت اور کلائیمیٹ چینج
  • بھارت: جعلی سفارت خانہ چلانے والا ملزم گرفتار
  • ہنی ٹریپ اور ملازمت کی سکیموں کا جھانسہ دے کر شہریوں کو لوٹنے کا انکشاف
  • بھارت میں خود ساختہ ریاست کا جعلی سفارتخانہ بے نقاب، ملزم گرفتار