واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے خیال میں یوکرین اور روس کے درمیان امن معاہدے تک پہنچنے کا امکان  موجود ہے اور فی الحال  9 مئی کو روس جانے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ہفتہ کے روز چائنا میڈیا گروپ نے اطلاع دی کہ امریکہ نے یوکرین کے مسئلے پر اقوام متحدہ  میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے۔ قرارداد کا مسودہ  تین پیراگرافس پر مشتمل ہے، جس میں  ‘روس یوکرین تنازع میں جانی نقصان پر سوگ منانا ، پرامن طریقوں سے تنازعے کے حل کا اعادہ، تنازعے کو جلد از جلد ختم کرنے کا مطالبہ، اور یوکرین اور روس پر دیرپا امن تک پہنچنے پر زور دینا شامل ہے۔روس نے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ اس  مسودہ قرارداد میں ترامیم کا مطالبہ بھی کیا کہ مسودے  کے متن میں ‘مسئلے کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا کا فقرہ شامل کیا جائے۔تاحال  یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ قرارداد کے مسودے پر کب ووٹنگ چاہتا ہے۔ اس سے قبل روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ امریکہ نے روس کی مذمت اور یوکرین کی حمایت کرنے والی اقوام متحدہ کی ایک اور قرارداد کے مسودے کو مشترکہ طو رپر پیش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف

امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔

تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔

پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔

یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ایوانِ نمائندگان نے الہان عمر کے خلاف سرزنش کی قرارداد مسترد کر دی
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف