طلبا کی موجیں ختم ! بڑی پابندی عائد کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) طلبا کی موجیں ختم ہوگئیں ، محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں پر بڑی پابندی عائد کردی اور پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکول کے بچوں کے مطالعاتی دوروں اور پکنک پر پابندی عائد کردی گئی۔
محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم نے مطالعاتی دوروں اورپکنک پرپابندی عائد کی ، اس حوالے سے محکمہ تعلیم نے ضم اضلاع سمیت تمام ڈی ای اوز کو مراسلہ جاری کر دیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسکول سربراہان بچوں کومطالعاتی دوروں اور ٹورز پرجانےکی اجازت نہ دیں۔
تمام ضلعی تعلیمی افسران کو پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔
اس سے قبل پشاور میں طالب علموں کی صحت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 نافذ کردی تھی اور اسکولوں کے 150 میٹر کے دائرے میں جنک فوڈ کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ غیر معیاری چپس اور دیگر جنک فوڈ اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ “یہ حکم 30 دن تک نافذ العمل رہے گا۔”
مزیدپڑھیں:وزیر اعلیٰ مریم نواز کا کرکٹ پر اشتہار: “اب مریم کے ہاتھوں 92 کا ورلڈکپ جتوانا رہ گیا ہے‘‘
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پابندی عائد
پڑھیں:
سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی
سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی۔
محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن سندھ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں دو ماہ کی مزید توسیع کردی ہے، سندھ میں اجرک والی نمبر پلیٹس کی ڈیڈ لائن آج 31 اکتوبر کو ختم ہورہی ہے۔
محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا، نئے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی جدید سیکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس کی آخری تاریخ اب 31 دسمبر 2025 ہے۔
محکمہ ایکسائز میں درخواستوں کا رش لگ گیا، جہاں شہریوں نے سست روی اختیار کی وہاں بے پناہ دباؤ کے باعث نئی نمبر پلیٹ کا اجرا بھی سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔
اس سے قبل یہ ڈیڈلائن 3 اپریل پھر 15 مئی اور بعد ازاں 30 جون 2025 تک توسیع کر دی گئی تھی، 15 جولائی کو صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے اعلان کیا تھا کہ پرانی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف 14 اگست تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی، جو نئی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔
بعد ازاں سندھ میں نئی نمبر پلیٹس لگانے کی تاریخ 14 اگست سے بڑھا کر 31 اکتوبر کر دی گئی تھی، تاہم شہریوں کی سہولت اور بڑھتے رجسٹریشن عمل کو دیکھتے ہوئے اس میں 31 دسمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، جبکہ صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کو انفرا اسٹرکچر دینے کو تیار نہیں۔ سندھ حکومت سے پانی، بجلی اور سڑکیں مانگی جائیں تو یہ نمبر پلیٹ تبدیل کرنے کا کہتے ہیں۔
بیشتر شہری موٹر سائیکلیں خرید تو لیتے ہیں لیکن انہیں اپنے نام رجسٹرڈ نہیں کرواتے، بلکہ اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں، جو قانوناً جرم ہے۔
خیال رہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفاتر کے باہر نئی نمبر پلیٹس کے حصول کیلئے شہریوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نئی نمبر پلیٹس سے متعلق عوام دوست اور قابل عمل پالیسی بنائے تاکہ عام آدمی کو ریلیف مل سکے۔
شہریوں نے کہاکہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ نئی نمبر پلیٹ 1850روپے میں فراہم کر رہا ہے، جبکہ اسی معیار کی پلیٹس مارکیٹ میں محض 600 روپے میں دستیاب ہیں۔
شہریوں نے مہنگی سرکاری فیس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ پلیٹس کی قیمت کم کی جائے یا اس عمل کے لیے کوئی نرم پالیسی وضع کی جائے۔