القسام بریگیڈز نے اسرائیلی قیدی ہشام السید کو بغیر تقریب کے رہا کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
القسام کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ بریگیڈز نے اس قیدی کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اقدام اندرون فلسطین کی فلسطینی آبادی کے لیے واضح پیغام ہے جو اپنے بیٹوں کو قابض اسرائیلی فوج میں بھرتی کو مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی قیدی ہشام السید کو آج ہفتے کے روز بقیہ پانچ قیدیوں کے برعکس کسی سرکاری تقریب منعقد کیے بغیر رہا کر دیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق القسام کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ بریگیڈز نے اس قیدی کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اقدام اندرون فلسطین کی فلسطینی آبادی کے لیے واضح پیغام ہے جو اپنے بیٹوں کو قابض اسرائیلی فوج میں بھرتی کو مسترد کرتے ہیں۔ذرائع نے تصدیق کی کہ قابض اسرائیل نے السید کو اس کی 10 سالہ اسیری کے دوران تنہا چھوڑ دیا۔ حالانکہ وہ فوج میں خدمات انجام دے رہا تھا۔ اس کی رہائی کے لیے اس کے خاندان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ صہیونی ریاست کا یہ طرز عمل غیر یہودی قیدیوں کے ساتھ نسل پرستانہ امتیاز کی پالیسی کا ثبوت ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ القسام بریگیڈز کا فیصلہ 2021ء میں "وقار انتفاضہ” کے دوران اس کے اعلان کردہ موقف کے مطابق ہے، جس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ وطن اس کے فلسطینی مالکان کا ہے۔ السید چھٹا اسرائیلی قیدی ہے جسے آج حوالے کیا گیا، اس کے علاوہ 3 دیگر قیدی جنہیں وسطی غزہ کی پٹی کے نصیرات کیمپ سے ریڈ کراس کے حوالے کیے گئے۔ 2 قیدیوں کو رفح سے رہا کیا گیا۔ اس کے بدلے میں آج قابض جیلوں سے 602 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، جن میں عمر قید کی سزا پانے والے 50 قیدی، 60 طویل سزاؤں کے حامل قیدیوں کے علاوہ وفا الاحرار معاہدے میں رہا کیے گئے 47 قیدی بھی شامل ہیں جنہیں قبضے سے دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بریگیڈز نے اس
پڑھیں:
غزہ میں ایک دن میں 53 فلسطینی شہید، 16 بلند عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
غزہ: قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، صرف ایک روز میں مزید 53 فلسطینی شہید اور 16 بلند عمارتیں تباہ کردی گئیں۔
غزہ شہری دفاع کے مطابق اسرائیلی بمباری سے گزشتہ روز 6 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوگئے، جب کہ رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک شہدا کی تعداد 64 ہزار 871 ہوچکی ہے، جب کہ ایک لاکھ 64 ہزار 610 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے سابق آرمی چیف ہرزی حلیوی نے اعتراف کیا ہے کہ وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ کے 2 لاکھ سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق غزہ کی 22 لاکھ آبادی میں سے 10 فیصد سے زیادہ لوگ ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں۔