وکلا ءکی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، عدالتی میں کام بند
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر )وکلاءہڑتال کا تیسرا روز ،حیدرآباد کی عدالتوں میں مکمل کام بند،پولیس کے بعد آج سے سائلین کے لیے بھی عدالتوں میں گیٹس بند کر دیے گئے، عدالتی عمارتوں میں عوام کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا۔عوام کا داخلہ مجبوراً بند کرنا پڑا کیونکہ پولیس اہلکار سادے لباس میں عدالت میں آنے لگے تھے۔ وکلاءرہنماو¿ں کا مو¿قف ہے کہ حکومت اگر اپنی ضد پر قائم ہے کہ ایسی ایس پی فرخ لنجھار کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا تو وکلاءبھی اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔ تیسرے روز بھی عداتوں میں مقدمات میں تاریخیں دے دی گئیں قیدیوں کو بھی عدالتوں میں پیش نہ کیا جا سکا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔