سوشل میڈیا پر پولیس یونیفار م میں ویڈیوز شیئر کرنے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی نے ڈسٹرکٹ حیدرآباد کے تمام پولیس افسران و اہلکاروں کو پرسنل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پولیس یونیفام میں اپنی تصاویریں/ وڈیوز/ ریلیز وغیرہ شئیر/ اپلوڈ نا کرنے کے سلسلے میں احکامات جاری کردیے آئی جی پی سندھ غلام نبی میمن کے جاری کردہ احکامات پر ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی نے ڈسٹرکٹ حیدرآباد کے تمام پولیس افسران و اہلکاروں کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے پرسنل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پولیس یونیفام میں اپنی تصاویریں/ وڈیوز/ ریلیز وغیرہ شئیر/ اپلوڈ نہ کریں پولیس موبائلز، سرکاری دفاتروں اور تھانہ جات کے ریکارڈ شدہ ریلیز، وڈیوز اور تصاویریں اپنے پرسنل سوشل میڈیا کے کسی بھی اکاؤنٹس پر شئیر کرنے سے گریز کریںاس ضمن میں ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی نے تمام پولیس افسران و اہلکاروں کو سختی سے پابند کیا اور مزید کہا کے کسی بھی پولیس افسر یا اہلکار نے اپنی پرسنل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پولیس یونیفام میں اپنی تصاویریں/ وڈیوز/ ریلیز وغیرہ شئیر/ اپلوڈ کی تو انکے خلاف ڈپارٹمینٹل ایکشن لیا جائے گا-
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پرسنل سوشل میڈیا پر پولیس
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔