محمود اچکزئی کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا خیال ہے، رؤف حسن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آ باد:
رہنما پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن نے کہاکہ ان تمام پولیٹیکل پارٹیز کو، ان تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرزکو جو کہ حکومت کے بینی فشریز نہیں ہیں جو ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر جوبینی فشریز نہیں ہیں ان کو ہم دعوت دے رہے ہیں، ان کو ہم دعوت دے رہے ہیں کہ وہ اس لارجر پلیٹ فارم میں شامل ہوں اور پاکستان میں آئین کی بحالی کی جدوجہد میں شریک ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ امید ہے کہ ہم بہت جلد بہت ساری پارٹیز کو اس پلیٹ فارم پر اکٹھا کر سکیں گے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کا ایک آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا خیال ہے وہ اس سلسلے میں کام بھی کر رہے ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عامر سہیل نے کہا کہ جب آپ پریشرڈ گیم کی بات کرتے ہیں تو چانسز تو ففٹی ففٹی ہوتے ہیں، جو پریشر کو ہینڈل کر لیتا ہے جو فیئر فیکٹر ہے اس کو جو ہے سب سائڈ کر دیتا ہے اس کے جیتنے کے چانسز تو ہوتے ہیں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ابھی تک جو چیمپیئنز ٹرافی ہوئی ہے یا اس سے پہلے ٹرائی اینگلر سیریز ہوئی ہے ، اگر آپ اس میں پیٹرن دیکھیں تو جن جن ٹیموں کے اوپنرز نے اسکور کیا ہے وہ جیت رہے ہیں۔
اسپورٹس جرنلسٹ عبدالماجد بھٹی نے کہا کہ پاکستان انڈیا میچز میرے خیال میں اب کرکٹ سے بڑھ کر بہت آگے جا چکے ہیں لیکن اگر ہم پاکستان ٹیم کی ریسنٹ بات کریں تو میں کبھی خوشی اور کبھی غم والی بات ہمیں نظر آتی ہے،میرا خیال ہے کہ میچ کے لیے انڈیا فیورٹ ہے لیکن اگر اللہ کرے پاکستان اور پوری قوم کی بھی دعا ہے کہ پاکستان ٹیم جیتے تو پھر میرا خیال ہے کہ ہمارے لیے خوشی تو ہو گی لیکن پھر یہ چیمپیئنز ٹرافی کا بھی اپ سیٹ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔