پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین سیاسی محاذ پر ایک بار پھر متحرک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین سیاسی محاذ پر ایک بار پھر متحرک WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس )تحریک انصاف پارلیمنٹرین ایک بار پھر متحرک ہوگئی، صوبائی صدر سید حبیب علی شاہ کی نگرانی میں تنظیم سازی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔کمیٹی میں ضیا اللہ خان بنگش، نادیہ شیر خان، ملک واجد، ڈاکٹر آسیہ اسد، ملک شوکت اور صالح محمد شامل ہیں۔
پارٹی ممبران میں سے منصور درانی، ولسن وزیر، پیر قیصر عباس شاہ، ایڈووکیٹ احتشام، پیر عثمان، سردار شیر بہادر، عزت خان مومند، کلیم خان، نوید انجم، انور زمان خان اور دیگر شامل ہیں۔کمیٹی پارٹی کی تنظیم سازی سے لے کر پارٹی مکمل اسٹرکچرنگ 60 دن کے اندر مکمل کرے گی اور تمام تفصیلات جنرل سیکرٹری کے ساتھ شیئر کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، وزیرِ قانون آزاد کشمیر
وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید—فائل فوٹو
آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔
وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔
میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہوچکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27ہوگئی ہے۔
اب تک آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں 6 وزرائے اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کی جا چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب ن لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحاد کے حکومت بنائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔
وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیر اعظم کا نام جاری کرے گی۔