پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین سیاسی محاذ پر ایک بار پھر متحرک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین سیاسی محاذ پر ایک بار پھر متحرک WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس )تحریک انصاف پارلیمنٹرین ایک بار پھر متحرک ہوگئی، صوبائی صدر سید حبیب علی شاہ کی نگرانی میں تنظیم سازی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔کمیٹی میں ضیا اللہ خان بنگش، نادیہ شیر خان، ملک واجد، ڈاکٹر آسیہ اسد، ملک شوکت اور صالح محمد شامل ہیں۔
پارٹی ممبران میں سے منصور درانی، ولسن وزیر، پیر قیصر عباس شاہ، ایڈووکیٹ احتشام، پیر عثمان، سردار شیر بہادر، عزت خان مومند، کلیم خان، نوید انجم، انور زمان خان اور دیگر شامل ہیں۔کمیٹی پارٹی کی تنظیم سازی سے لے کر پارٹی مکمل اسٹرکچرنگ 60 دن کے اندر مکمل کرے گی اور تمام تفصیلات جنرل سیکرٹری کے ساتھ شیئر کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے پیپلزپارٹی کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل آگیا۔ صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے فلسفے اور دکھ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر قسم کی مدد اپنے وسائل سے کر رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ میں ابھی سیلاب سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک سے امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ سیلاب متاثرین کی طرف موڑ دیا ہے، مریم نواز نے وفاق سمیت کسی بھی تنظیم کی طرف مدد کے لئے نہیں دیکھا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے لوگوں کو سندھ کے لوگوں کی فکر کرنی چاہئے، 2022ء کے سندھ کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں۔