پی ٹی آئی رہنماوں کی بنیادی خصوصیت بے شرمی ہے، اور اس کی واضح مثال عارف علوی ہیں، خواجہ آصف کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنماوں کی بنیادی خصوصیت بے شرمی ہے، اور اس کی واضح مثال عارف علوی ہیں، خواجہ آصف کی تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (سب نیوز )وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماں کی بنیادی خصوصیت بے شرمی ہے، اور اس کی واضح مثال عارف علوی ہیں۔
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر جاری پوسٹ میں کہا کہ عارف علوی صدارت کی کرسی سے چمٹے رہے، جبکہ ان کی جماعت اعتماد کا ووٹ ہار چکی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ عارف علوی نے اپنے دورِ صدارت میں ہونے والے انتخابات کو خود ہی دھاندلی زدہ قرار دیا، لیکن اگر واقعی فنڈز کا غلط استعمال ہو رہا تھا تو انہوں نے تب آواز کیوں نہیں اٹھائی؟۔وزیر دفاع کے مطابق عارف علوی کے پاس دو سال کا وقت تھا کہ وہ عزت کے ساتھ مستعفی ہو جاتے، لیکن وہ بے شرمی کے ساتھ اقتدار سے چمٹے رہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عارف علوی خواجہ آصف
پڑھیں:
قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
وزیراعظم، وزرا اور عسکری قیادت کی دوحا آمد کے پس منظر میں نائبِ وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے واضح اور مؤقف سے بھرپور پیغام دیا ہے کہ مسلم اُمّت کے سامنے اب محض اظہارِ غم و غصّہ کافی نہیں رہا۔ انہوں نے زور دیا کہ قطر پر یہ حملہ محض ایک ملک کی حدود کی خلاف ورزی نہیں، بلکہ ایک بین الاقوامی اصول، خودمختاری اور امن ثالثی کے عمل پر کھلا وار ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے انٹرویو میں واضح کیا کہ جب بڑے ممالک ثالثی اور امن مذاکرات میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں تو ایسے حملے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں اور مسلم امت کی حیثیت و وقار کے لیے خطرہ ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری نوعیت کا اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی اس سلسلے میں متحرک کیا گیا، تاکہ عالمی فورمز پر اسرائیلی جارحیت کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔
انہوں نے کہا کہ محض قراردادیں اور بیانات کافی نہیں، اب ایک واضح، عملی لائحۂ عمل درکار ہے ۔ اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، سفارتی محاذ پر یکسوئی اور اگر ضرورت پڑی تو علاقائی سیکورٹی کے مجموعی انتظامات تک کے آپشنز زیرِ غور لائے جائیں گے۔
اسحاق ڈار نے پاکستان کی دفاعی استعداد کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ہماری جوہری صلاحیت دفاعی ہے اور کبھی استعمال کا ارادہ نہیں رہا، مگر اگر کسی بھی طرح ہماری خودمختاری یا علاقائی امن کو خطرہ پہنچایا گیا تو ہم ہر ممکن قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ فوجی راستہ آخری انتخاب ہوگا، مگر اگر جارحیت رکنے کا نام نہ لیا تو عملی، مؤثر اور متحدہ جواب بھی لازم ہوگا۔
پاکستانی وزیرِ خارجہ نے نشاندہی کی کہ مسئلہ فلسطین صرف خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ دو ارب مسلمانوں کے سامنے اخلاقی اور سیاسی امتحان ہے۔ اگر مسلم ریاستیں اس مقام پر صرف تقاریر تک محدود رہیں گی تو عوام کی نظروں میں ان کی ساکھ مجروح ہوگی اور فلسطینیوں کی امیدیں پامال ہوں گی۔