دہشت گرد برے لوگ ‘جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان میں کھیل رہی ہیں، لیکن بھارت نے انکار کردیا، غیر ملکی ٹیموں انگلینڈ اور آسٹریلیا کو پاکستان میں کھیلتا دیکھ کر دل خوش ہوگیا۔ پاکستان میں کھیلوں کے عالمی مقابلوں کی بحالی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے لاہور میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، 2013ء سے 2017ء کے دوران ملک میں امن قائم تھا، ایک حکومت نے فیصلہ کیا کہ طالبان اچھے لوگ ہیں انہیں واپس لاؤ۔ دہشتگردوں کو واپس لاکر ملک کے امن کو داؤ پر لگایا گیا۔ یہ عناصر ملک کے امن کو عدم استحکام سے دو چار کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں اب گڈ طالبان اور بیڈ طالبان کا چیلنج ہے۔ عطاء تارڑ نے کہا کہ دہشتگرد برے لوگ ہیں، اب انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ دہشتگردوں نے تو چھوٹے بچوں کو شہید کیا تو وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ اس لئے دو قومی نظریے کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ دھرنے کا خرچہ کہاں سے آتا رہا، کیونکہ کوئی ایک ہفتے کا دھرنے کا خرچہ نہیں اٹھا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے مفت لیپ ٹاپ، دانش سکول اور موٹروے دیئے جو ترقی کیلئے اہم ہیں۔ دنیا میں کسی جگہ بغیر فیس وصول کیے لیپ ٹاپ نہیں دیے جاتے، پاکستان میں پہلی مرتبہ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپ دیئے گئے۔ عطاء تارڑ نے کہا کہ دانش سکول کے ساتھ کیا مسئلہ تھا، جنوبی پنجاب کے علاقوں سے یتیموں اور غریبوں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی گئی، وگرنہ لڑکیاں برتن دھوتیں اور کوئی چھوٹا موٹا کام کر رہا ہوتا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے وژن کی تشکیل قیادت کی ذمہ داری ہوتی ہے، جب 90ء کی دہائی میں لاہور اسلام آباد موٹر وے بنی تو اس کی شدید مخالفت کی گئی، لیکن پاکستان میں موٹروے کی بنیاد انفراسٹرکچر کی ترقی کی جانب اہم پیشرفت تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان میں تارڑ نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک میں انتظامی بحران کے باعث بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے اور موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک میں انتظامی بحران شدت اختیار کرگیا، وزارتِ توانائی سے ٹیرف تنازعے کے بعد ادارے میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی اکثریت مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کے حق میں ہے اور نئے سی ای او کی تلاش کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔