نیو یارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج یوکرین جنگ سے متعلق دو الگ الگ قراردادوں پر ووٹنگ ہوگی، جس میں یورپی یونین اور یوکرین کی قرارداد کے مقابلے میں امریکا نے ایک نیوٹرل قرارداد پیش کی ہے۔

یوکرین اور یورپی یونین کی مشترکہ قرارداد میں یوکرین پر روسی حملے کا ذکر کرتے ہوئے روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے برعکس، امریکی قرارداد میں "روس یوکرین تنازع" جیسے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے، جسے مبصرین ایک سفارتی حکمت عملی قرار دے رہے ہیں۔

امریکی صدارتی مشیر مائیک والٹز نے اس پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پالیسی میں تبدیلی کی جا رہی ہے، اور امداد کی ترجیحات پر نظرثانی سمیت یوکرین کے اسٹریٹیجک وسائل کی فروخت سے متعلق معاملات بھی زیر غور ہیں۔

یوکرین جنگ کے حوالے سے یہ ووٹنگ بین الاقوامی سیاست میں اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔ کیا یورپی یونین اور یوکرین کی قرارداد کو حمایت ملے گی یا امریکا کا نیوٹرل مؤقف زیادہ ممالک کو قائل کر سکے گا؟ اس کا فیصلہ آج اقوام متحدہ کی ووٹنگ کے بعد سامنے آئے گا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یورپی یونین

پڑھیں:

رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن

یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی  جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کی تیاریاں
  • اقوامِ متحدہ میں دو ریاستی حل کی قرارداد