لیوولٹیک، جو کہ جدید شمسی توانائی کے حل میں عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام رکھتا ہے، نے سولر پاکستان ایکسپو 2025 میں اپنی بھرپور شرکت کا کامیابی سے اختتام کیا۔ یہ ایونٹ 21 سے 23 فروری تک ایکسپو سینٹر لاہور میں منعقد ہوا اور لیوولٹیک کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا، جہاں بڑی تعداد میں صنعتی ماہرین، کاروباری رہنما، اور قابل تجدید توانائی کے شوقین شریک ہوئے۔ اس نمائش میں مجموعی طور پر 10,000 سے زائد افراد نے شرکت کی، جبکہ تقریباً 100 نئی چینی شمسی توانائی کی کمپنیوں نے جدید اور متنوع مصنوعات و حل کی نمائش کی۔

لیوولٹیک کے ہال 4، بوتھ نمبر C17-C22 میں واقع اسٹال نے بڑی تعداد میں ماہرین، کاروباری افراد، اور توانائی کے ماہرین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ لیوولٹیک کی جدید مصنوعات اور اسمارٹ توانائی کے حل میں بے حد دلچسپی کا اظہار کیا گیا، جو کہ قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانے میں کمپنی کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتا ہے۔

لیوولٹیک کے ڈائریکٹر آف سیلز، میکس ما نے نمائش میں ملنے والے شاندار ردعمل پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:
"لیوولٹیک میں، ہمارا مشن جدید، موثر اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ توانائی کے حل فراہم کرنا ہے۔ سولر پاکستان ایکسپو 2025 میں حاصل ہونے والی شاندار پذیرائی ہماری اس وابستگی کی تصدیق کرتی ہے کہ ہم صاف توانائی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم ان تمام معزز مہمانوں اور میڈیا نمائندگان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری نمائش کو کامیاب بنانے میں تعاون کیا۔”

لیوولٹیک کی شرکت کو میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر نمایاں کوریج ملی، جہاں صحافیوں اور میڈیا نمائندوں نے کمپنی کے جدید توانائی کے حل اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں اس کے مثبت اثرات کو اجاگر کیا۔

لیوولٹیک نے ایک وسیع رینج کی اسمارٹ انرجی پروڈکٹس پیش کیں جو مختلف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں، جن میں شامل ہیں.

* ہائبرڈ انورٹرز (IP 21 سیریز) – 3.2kW اور 6.2kW کی استعداد کے ساتھ، جو گھریلو توانائی کے نظم و نسق کے لیے انتہائی موثر ہیں۔
* گرڈ ٹائیڈ انورٹرز – 6kW سے 125kW تک کی استعداد کے حامل، جو رہائشی اور کمرشل تنصیبات کے لیے اعلیٰ تبادلی کارکردگی اور پائیداری فراہم کرتے ہیں۔
* مضبوط ہائبرڈ انورٹرز (IP 66 سیریز) – 6kW، 8kW، 10kW، اور 12kW کے آپشنز، جو مختلف موسمی حالات کے مطابق ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
* تھری فیز HV ہائبرڈ انورٹرز – 15kW، 20kW، اور 30kW کی استعداد کے حامل، جو زیادہ توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موزوں ہیں۔
* جدید لیتھیم بیٹری اسٹوریج سسٹم – 5kW، 10kW، اور 15kW کی گنجائش کے ساتھ، جو بلا تعطل بجلی کی فراہمی اور توانائی کی موثر استعمال کو یقینی بناتے ہیں۔

لیوولٹیک کے ماہرین نے زائرین کو لائیو ڈیمو اور تفصیلی بریفنگ فراہم کی، جس سے حاضرین کو ان مصنوعات کی خصوصیات اور فوائد کو سمجھنے کا موقع ملا۔ یہ انٹرایکٹو سیشنز حسب ضرورت شمسی حل اور ممکنہ شراکت داریوں پر بامقصد گفتگو کا ذریعہ بنے۔

لیوولٹیک، جو کہ عالمی سطح پر ایک جدید، قابل اعتماد اور ذہین توانائی مینجمنٹ سسٹمز کا حامل برانڈ ہے، قابل تجدید توانائی کے شعبے میں قیادت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ سولر پاکستان ایکسپو 2025 میں اس کی شاندار موجودگی دنیا بھر میں پائیدار توانائی کے حل کے فروغ کے لیے اس کے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے

اشتہار

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: قابل تجدید توانائی جدید توانائی کے توانائی کے حل توانائی کی کے لیے

پڑھیں:

ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکنا اب ناممکن، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی موسمیاتی تباہی سے بچنے کی راہ اور ہر ملک کے لیے بہت بڑے معاشی موقع کی حیثیت رکھتی ہے۔ دنیا اس راستے پر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکا نہیں جا سکے گا۔

بڑی معیشتوں اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ 17 ممالک کے رہنماؤں کی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ماحول دوست توانائی کا شعبہ ترقی پا رہا ہے جس کے ذریعے نوکریاں تخلیق ہو رہی ہیں، مسابقت کو فروغ مل رہا ہے اور دنیا بھر میں ترقی ہو رہی ہے۔

قابل تجدید توانائی کی قیمتوں میں غیرمعمولی کمی آئی ہے اور یہ توانائی کے شعبے میں خودمختاری اور تحفظ کے حصول کا یقینی ترین راستہ ہے جس پر چل کر معدنی ایندھن کی مہنگی درآمدات پر انحصار ختم کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

ان کا کہنا تھا کہ اگر معدنی ایندھن پر انحصار ختم کرنے سمیت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے کے موجودہ منصوبوں پر عمل کیا جائے تو رواں صدی میں عالمی حدت میں اضافے پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔

اس کانفرنس کا مقصد برازیل میں رواں سال ہونے والی اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی کانفرنس (کاپ 30) سے قبل عالمگیر موسمیاتی اقدامات سے متعلق عزائم کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کا انعقاد سیکرٹری جنرل اور برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا کی مشترکہ حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت پیرس معاہدے کے تحت عالمگیر موسمیاتی اقدامات میں بہتری لائی جانا اور تمام ممالک کی اپنے موسمیاتی منصوبوں کے اعلان کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

بند کمرے میں دو گھنٹے پر مشتمل اس کانفرنس میں چین، یورپی یونین، افریقن یونین، جنوبی ایشیائی ممالک کی انجمن اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بھی موجود تھی۔

نئے موسمیاتی عزائم

اس موقع پر سیکرٹری جنرل نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ہر شعبے سے ہر طرح کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روکنے اور اس ضمن میں 2050 تک نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے سے متعلق اپنے قومی منصوبے بروقت جمع کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے جلد از جلد اپنے آئندہ موسمیاتی منصوبے جمع کرانے کے وعدے کیے ہیں جسے امید کا مضبوط پیغام سمجھا جا سکتا ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی کانفرنس کے دوران تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے اپنے ہاں آئندہ موسمیاتی اقدامات سے متعلق جو منصوبے بنائے ہیں وہ اس کی معیشت کے تمام شعبوں اور ہر طرح کی گرین ہاؤس گیس کا احاطہ کرتے ہیں۔

ایسے وعدوں کی بدولت آئندہ دہائی میں موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر لائحہ عمل کی تیاری اور معدنی ایندھن سے قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ منتقلی کی رفتار بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انصاف اور مالی وسائل کی فراہمی

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مزید مدد فراہم کرنےکی ضرورت ہے کیونکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ان کا کردار بہت کم ہے جبکہ یہ ملک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔

افریقہ اور ترقی پذیر دنیا کے دیگر حصے تیزی سے گرم ہو رہے ہیں اور الکاہل کے جزائر کو سمندری سطح میں غیرمعمولی رفتار سے اضافے کا سامنا ہے۔

انہوں نے امیر ممالک سے کہا کہ وہ 2035 تک ترقی پذیر ممالک کو سالانہ 1.3 ٹریلین ڈالر کی فراہمی کے لیے قابل بھروسہ لائحہ عمل پیش کریں، رواں سال موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے انہیں 40 ارب ڈالر فراہم کریں اور موسمیاتی نقصان و تباہی کے فنڈ میں مزید حصہ ڈالیں۔

سیکرٹری جنرل نے کاپ 30 سے چند ہفتے پہلے ستمبر میں اقوام متحدہ کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا جس میں موسمیاتی مںصوبوں اور اس مقصد کے لیے مالیاتی وسائل کی فراہمی پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سام سنگ نے اپنے اسمارٹ فون کی معلومات غلطی سے لیک کر دیں
  • کس نامور اداکار نے اپنے بیٹے کو 22 سال کی عمر تک اسمارٹ فون کے بجائے ’ ڈبہ فون ‘ استعمال کروایا؟
  • لاہور: پنجاب حکومت کی طرف سے گلوبل ویلج میں 3 روزہ ثقافتی نمائنش
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس 5 سال بعد بحال، بھکر سٹیشن پر شاندار استقبال
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین پانچ سال بعد بحال، بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال
  • توانائی نفسیات کیا ہے؟
  • سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی
  • پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ کی ملتان سلطانز کیخلاف شاندار کامیابی
  • ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکنا اب ناممکن، یو این چیف
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار