قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس جنید غفار نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کیخلاف درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج دیں۔

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کیخلاف درخواستوں کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو ہوئیں۔ قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو آئینی بینچ کا کیس بنتا ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ یہ کیس آئینی بنیچ کا نہیں ہے بلکہ عدالت سے ڈیکلریشن مانگی گئی ہے۔

جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیس بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 19 اے کا نہ ہوتا تو آج ہی مسترد کردیتے۔ بیرسٹر علی طاہر نے موقف اپنایا کہ دو رکنی بینچ واضح کرچکی ہے ریگولر بینچ ڈیکلریشن دے سکتی ہے۔

جسٹس محمد جنید غفار نے ریمارکس دیئے کہ اس ججمنٹ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں ۔اس فیصلے کا اطلاق اس کیس میں نہیں ہوتا۔ کیس آرٹیکل 19 اے کا بنتا ہے استدعا میں ٹوئیسٹ کرکے ریگولر بینچ کا کیس بنانے کی کوشش کی گئی ہےیہ نامناسب ہے۔ تمام فریقین آئینی بنیچ کے سامنے پیش ہوں۔ وفاقی حکومت نے درخواستوں پر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔

قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے آئینی بینچ کو بھیج دیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف تمام درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ 11 مارچ کو کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ جسٹس جنید غفار جنید غفار نے

پڑھیں:

ایمان مزاری کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف شکایت ہراسمنٹ کمیٹی میں جمع

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے پر ایمان مزاری نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروا دی۔جسٹس ثمن رفعت امتیاز اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین سے ہراسمنٹ کی انکوائری کمیٹی کی سربراہ ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کے کورٹ ایسوسی ایٹ کو چیف جسٹس کے خلاف شکایت موصول کروا دی گئی۔شکایت میں استدعا کی گئی ہے کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف خواتین کے ہراسمنٹ سے تحفظ کے ایکٹ کے تحت انکوائری کی جائے، تعین کیا جائے کہ چیف جسٹس نے ایمان مزاری سے متعلق جنسی اور دھمکی آمیز ریمارکس دیے۔جمع کرائی گئی شکایت میں ایمان مزاری کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے ک ہچیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو شکایت کنندہ کو ہراساں کرنے کا مرتکب قرار دیا جائے۔مزید استدعا کی گئی ہے کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراساں کرنے پر معاملہ مجاز اتھارٹی سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا جائے۔

ٰیاد رہے کہ اس سے قبل انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل ایمان زینب مزاری-حاضر نے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے رجسٹرار کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کے ساتھ مکالمے کے دوران خود کے ساتھ پیش آنے والے ’افسوسناک واقعے‘ کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کرنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔اپنی درخواست ایمان زینب مزاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی شیئر کی تھی۔انہوں نے درخواست میں کہا تھا کہ میں آپ کو یہ خط لکھ رہی ہوں تاکہ معزز چیف جسٹس کی عدالت نمبر 1 کی 11 ستمبر 2025 کی صبح 9 بجے سے 11 بجے تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کی جائے، کیونکہ اس دوران میرے ساتھ ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا.جس کے نتیجے میں یہ ضروری ہے کہ مکالمے کی ریکارڈنگ محفوظ کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاف کی اپیل پر میرٹ کی پامالی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم
  • لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
  • سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار
  • ایمان مزاری کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف شکایت ہراسمنٹ کمیٹی میں جمع
  • قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس ظفر راجپوت نے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • جسٹس ظفر احمد راجپوت نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا