مدینہ منورہ میں زائرین کی آسانی کیلئے شٹل بس سروس متعارف
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
مدینہ منورہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 فروری 2025ء ) رمضان المبارک کے دوران مدینہ منورہ میں زائرین اور نمازیوں کے سفر کو آسان بنانے کے لیے شٹل بس سروس لانچ کردی گئی۔ گلف نیوز کے مطابق مسلمانوں کے دوسرے مقدس مقام مسجدِ نبوی ﷺ کے شہر مدینہ منورہ میں حکام نے رمضان المبارک کے آغاز پر ایک شٹل بس سروس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا آغاز یکم مارچ سے متوقع ہے، اس اقدام کا مقصد رمضان کے مہینے کے دوران شہر میں رہائشیوں اور زائرین کی نقل و حرکت کو آسان بنانا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مدینہ بس پراجیکٹ مسجد نبوی ﷺ تک روزانہ 18 گھنٹے کام کرے گا، سوائے السلام اور سید الشہداء اسٹیشن کے جو 24/7 چلیں گے، سروس کو ٹریفک کی بھیڑ کم کرنے، مسجد کے ارد گرد نقل و حرکت کو بڑھانے اور پیدل چلنے والوں کے لیے دوستانہ علاقوں کو وسعت دے کر صاف ستھرے ماحول کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، رمضان کے دوران نمازیوں میں متوقع اضافے کے ساتھ شٹل سروس اپنے بسوں کے بیڑے، کام کے اوقات اور سٹاپ پوائنٹس میں اضافہ کرے گی تاکہ مانگ کو پورا کیا جا سکے۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ شمسی توانائی سے چلنے والی بسیں مدینہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں کا حصہ ہیں، جو 106 سٹاپس پر محیط نیٹ ورک کا حصہ ہیں، ہر ایک بس ڈسپلے اسکرین، راستے کے نقشے اور سروس کے نظام الاوقات سے لیس ہے، راستے کلیدی مقامات کی خدمت کرتے ہیں، جن میں مساجد، تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات، تعلیمی ادارے، شاپنگ مالز اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات شامل ہیں۔ مدینہ ریجن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سیکرٹری فہد البلیحشی نے بتایا کہ گزشتہ سال مدینہ منورہ نے 18 ملین زائرین کا استقبال کیا، جن کا اوسط قیام 2019ء کے دو دن سے بڑھ کر آج 10 دن سے زیادہ ہوچکا ہے، 2023ء میں زائرین کی تعداد 14.1 ملین تک پہنچ گئی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 6 ملین اضافے کی نشاندہی کرتی ہے، اخراجات 49.7 بلین ریال سے زیادہ ہیں، اس ترقی کی وجہ شہر کے بہتر انفراسٹرکچر، بہترین خدمات، مہمان نوازی، رہائش اور نقل و حمل کی سہولیات ہیں، اس پیشرفت کے ساتھ مدینہ بس پروجیکٹ رمضان اور اس کے بعد نمازیوں اور رہائشیوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے اور پائیدار نقل و حمل فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے
پڑھیں:
برطانیہ، ہارٹ فیل کا علاج متعارف، اموات میں 62 فیصد کمی ممکن
برطانوی اسپتالوں نے ہارٹ فیل کا ایک ایسا علاج متعارف کروا دیا ہے جس سے اموات میں 62 فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے، ‘گیم چینجر’ ٹرائل کی کامیابی کے بعد لایا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے طریقہ کار کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ ممکنہ طور پر مہلک حالت میں مبتلا افراد کئی مہینوں کے بجائے تشخیص کے دو ہفتوں کے اندر دوا لینا شروع کردیں۔
برطانیہ میں تقریباً 10 لاکھ افراد کو عارضہ قلب لاحق ہے جو کہ لاعلاج ہے، لندن کے سینٹ جارج ہسپتال اور سوانسی کے موریسٹن اسپتال نے ایسے مریضوں کا علاج جدید طریقہ سے شروع کر دیا ہے۔
Post Views: 3