ہزاروں لوگ اس لیے جیلوں میں ہیں کہ انہوں نے جلوس کیوں نکالا: محمود خان اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان اتحاد کے رہنما محمود خان اچکزئی—فائل فوٹو
تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان اتحاد کے رہنما محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ہزاروں لوگ صرف اس لیے جیلوں میں ہیں کہ انہوں نے جلوس کیوں نکالا۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب بھائی ہیں، پاکستان کو چلانا ہے، ایک دوسرے کا احترام کریں۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اصولوں کے تحت پانی میں جس جس کا حصہ ہے، اسے ملنا چاہیے۔
پختون خوا ملی عوامی پارٹی اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنما محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک غلط حکمرانوں کے ہاتھ میں آ کر بحران میں گھرا ہواہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں لوگ اس لیے رکھے جاتے ہیں کہ تاکہ عوام میں انصاف کر سکیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹ میں قوموں کی برابری کی بنیاد پر نمائندگی ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی انہوں نے
پڑھیں:
سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک) بین القوامی خبر ایجنسی رائٹرز نے پاکستان اور سعودی عرب معاہدہ پر تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس معاہدے سے دہائیوں پرانی سیکیورٹی پارٹنرشپ بہت مضبوط ہوگی۔
رائٹرز نے مزید لکھا کہ یہ معاہدہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خلیجی عرب ریاستیں امریکا کی سیکورٹی گارنٹی کی قابلِ اعتباریت پر شک کر رہی ہیں، خاص طور پر قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد یہ خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
سعودی حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ سالوں کی بات چیت کا نتیجہ ہے اور یہ کسی مخصوص ملک یا واقعے کے ردعمل میں نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعاون کو باقاعدہ شکل دینے کا اظہار ہے۔
اس معاہدے کے تحت، کسی بھی ملک کی طرف سے سعودی عرب یا پاکستان پر حملہ دونوں کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس معاہدے پر دستخط کے بعد ایک دوسرے کو گلے لگایا۔
تقریب میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے جو ملک کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔
سعودی حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کا جوہری ہتھیاروں کا تحفظ شامل ہے اور یہ معاہدہ دفاع کے تمام پہلوؤں کو شامل کرتا ہے۔ تاہم سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کا عندیہ دیا، جس سے خطے کی پیچیدہ سیاسی صورتحال میں توازن قائم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ معاہدہ خطے میں جاری تناؤ اور جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان ایک اہم سنگ میل ہے، اور اس کا اثر خلیجی خطے کی سکیورٹی اور عالمی سطح پر سیاسی توازن پر گہرا پڑنے کی توقع ہے۔
Post Views: 5