ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10خوارج ہلاک، سینیٹائزیشن آپریشن جاری ، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10خوارج ہلاک، سینیٹائزیشن آپریشن جاری ، آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )ضلع خیبر کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 10 خوارج کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 23 اور24 فروری کی درمیانی رات خیبرکے علاقے باغ میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران فوجی دستوں نے خوارج کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا، اس کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے ترجمان ادارے کے مطابق علاقے میں موجود کسی بھی خوارج کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے، جبکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست منی پور میں حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر حکومت نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں، جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
شمال مشرقی ریاست منی پور میں مودی حکومت امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث امپھل سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، اور ریاستی انتظامیہ نے پانچ دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بند کر دی ہیں۔
کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی، کئی سڑکیں بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بند کیے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جو وادی کے اضلاع میں دس روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر چکے تھے۔
واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ دو برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی کشیدگی جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ 2023 میں پرتشدد واقعات کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو گئے تھے، جن میں سے بہت سے اب بھی اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
تنازع کی بنیاد زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس مسائل ہیں، جنہوں نے دونوں برادریوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قیامِ امن کی کوششیں نہ صرف ناکافی رہی ہیں بلکہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارتی مرکزی حکومت پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت منی پور کے بحران کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے صورتِ حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔