سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ :سلامتی کونسل میں یوکرین پر امریکی قرارداد منظور کر لی گئی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین کے مسئلے پر امریکہ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے پر ووٹ ڈالا۔ ووٹنگ میں چین، امریکہ اور روس سمیت 10 ممالک نے حمایت میں ووٹ دیا، جبکہ 5 ممالک نے ووٹ ڈالنے سے پرہیز کیا، اور قرارداد منظور ہو گئی۔ معلوم ہوا کہ امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں پہلے جنرل اسمبلی میں پیش کیے گئے مسودہ قرارداد کے مطابق ہے، جس میں تنازعہ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور یوکرین اور روس کے درمیان دیرپا امن کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔ اسی دن اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے یوکرین کے معاملے پر ہنگامی خصوصی اجلاس میں کہا کہ چین امن کے لیے کیے جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے، بشمول امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات شروع کرنے پر ہونے والے اتفاق رائے۔ توقع ہے کہ تمام فریقین اور مفاداتی فریقین مذاکرات کے عمل میں شامل ہوں گے، تاکہ ایک دوسرے کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے، منصفانہ اور دیرپا حل تلاش کیا جا سکے، اور ایک پابند اور تمام فریقین کی جانب سے قبول کیے جانے والے امن معاہدے پر پہنچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔