مصطفی قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینےوالے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
سندھ ہائیکورٹ نے مصطفی عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے۔
پراسیکیوشن کی منتظم جج اے ٹی سی کے خلاف 4 درخواستوں پر سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔
جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
مصطفیٰ قتل کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، منشیات کی خرید و فروخت میں انٹرنیشنل ڈرگ چین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
درخواست میں پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ اے ٹی سی منتظم جج نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی۔
قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ عدالت نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات کے بعد جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قتل کیس
پڑھیں:
راولپنڈی: گوشت دینے کے بہانے گھر داخل ہو کر خاتون سے مبینہ زیادتی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں درندگی کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک شخص نے عید کے روز گوشت دینے کا بہانہ بنا کر خاتون کے گھر میں داخل ہو کر مبینہ طور پر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون نے بیان دیا ہے کہ ملزم چوہدری طارق سے اس نے دو کروڑ روپے مالیت کا مکان خریدا تھا، جس کی مد میں ایک کروڑ 70 لاکھ روپے فوری طور پر ادا کیے، جبکہ باقی 30 لاکھ روپے بھی بعد میں مکمل طور پر ادا کر دیے گئے۔ تاہم، خاتون کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے تاحال مکان کی رجسٹری کرانے میں لیت و لعل سے کام لیا اور ملکیت منتقل نہیں کی۔
متاثرہ خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے مکان پر دوبارہ قبضے کی کوشش کی، جس پر عدالت سے حکمِ امتناع حاصل کیا گیا۔ عید کے دن، اسی شخص نے گوشت دینے کے بہانے گھر کا دروازہ کھلوایا، اور خاتون کو اکیلا پا کر مبینہ طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔
واقعے کے فوراً بعد خاتون نے پولیس ہیلپ لائن پر کال کی، جس کے نتیجے میں پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور معاملے کی ابتدائی چھان بین شروع کی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ متاثرہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ کا بھی انتظار ہے، جس کے بعد کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔