پی اے سی میں 9ڈسکوز سے 877 ارب روپے ریکور نہ ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں 9ڈسکوز سے 877 ارب روپے ریکور نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سیکرٹری سرمایہ کاری کمیشن نے بتایا کہ ہم نے 162 ارب روپے کی ریکوری کے کاغذات جمع کروا دیے ہیں جس پر آڈٹ حکام نے کہا کہ ہمیں تو کسی قسم کا کوئی کاغذ نہیں ملا۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کو واجب الادا رقم 60 ارب روپے تک ہونے کا انکشاف ہوا۔
سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے کہا کہ کوئٹہ میں 27 ہزار ٹویب ویل ہیں، آج تک نہ انہوں نے پیسے دیے اور نہ ہی اُنہیں منقطع کیا جا سکا، ان تمام ٹیوب ویلز کو سبسڈی بھی دی گئی لیکن پھر بھی پیسوں کا مسئلہ جوں کا توں ہے، حکومت بلوچستان کے ساتھ مل کر تمام ٹیوب ویلز کو سولر انرجی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
میئر کراچی عباسی شہید اسپتال میں لفٹ حادثے کا شکار
پی اے سی اجلاس میں پاور ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 کا جائزہ لیا گیا۔
دھابیجی اسپیشل اکنامک زون منصوبے کے فنڈز لیپس ہونے کے معاملے پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ منصوبے کا رائٹ آف وے نہ ملنے کے باعث فنڈز خرچ نہ ہو سکے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ اتنا اہم منصوبہ تھا، رائٹ آف وے پہلے کیوں نہیں لیا گیا۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ 2023 میں 7 ارب 95 کروڑ کا ترقیاتی فنڈ لے کر بعد ازاں 9 ارب کا ضمنی بجٹ بھی لیا گیا۔ حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے لیے رائٹ آف وے تاحال نہیں ملا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں جنید اکبر خان وزارت خزانہ حکام پر برہم
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ پشاور، خیبر اور بنوں سرکل میں اے بی سی کیبل کے منصوبے کے فنڈز بھی لیپس ہوئے، آئندہ بچ جانے والے فنڈز بروقت فنانس ڈویژن کو سرنڈر ہونے چاہییں۔
پی اے سی نے پاور ڈویژن کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون منصوبے کی ماہانہ پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاور ڈویژن نے کہا کہ ارب روپے پی اے سی
پڑھیں:
رواں سال کے ترقیاتی منصوبوں میں سے 4 سو ارب کے پراجیکٹ ختم
اسلام آبا (نمائندہ خصوصی) رواں سال کے ترقیاتی منصوبے میں پبلک، پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر 400 ارب روپے کے منصوبے ختم کر دیے ہیں، جبکہ نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں نئی سکیموں کی شمولیت کو بھی محدود کر دیا گیا ہے، مجوزہ پی ایس ڈی پی کے مجموعی حجم کے 10 فیصد کے مساوی ہی نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے،ان نئی سکیموں میں بھی برامد میں اضافہ ، پیداواریت کو بڑھانے اور زراعت میں نئے خیالات کی ترویج کرنے والے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی،وزارت خزانہ نے ابھی نئے پی ایس ڈی پی کے لیے دستیاب مالی وسائل کی نشاندہی کرنا ہے،وزارت خزانہ کی طرف سے سیلنگ سامنے انے کے بعد وزارت منصوبہ بندی پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دے گی،موجودہ مالی سال کا پی ایس ٹی وی پہلے ہی 1100 ارب روپے تک محدود ہو چکا ہے،اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ ساری رقم 30 جون تک خرچ نہیں کی جا سکے گی، جبکہ وزارت منصوبہ بندی کی خواہش ہے کہ کم از کم دو ہزار اعب کے وسائل دستیاب ہو جائیں۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وفاق 18ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔