ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے۔

 جسٹس امین الدین خان کی سربراہی سات رکنی آئینی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ میں شامل ہیں، جسٹس مسرت ہلالی ،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بنچ کا حصہ ہیں۔

 دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ 1962 کے آئین میں ایوب خان کا دور تھا کیا اس وقت لوگوں کو بنیادی حقوق میسر تھے؟ جس پر ایڈووکیٹ عزیر بھنڈاری نے جواب دیا کہ اس وقت بھی بنیادی حقوق اصلاًدستیاب نہیں تھے، سویلینز کی حد تک کرمنل دفعات پہ ٹرائل عام عدالت ہی کر سکتی ہے، آرڈیننس میں بہت ساری دفعات تھیں جو آرمڈ فورسز کے حوالے سے تھیں ۔

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل  25 فروری, 2025

 جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ یہاں تعلق سے کیا مراد ہے؟ وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ آرمی ایکٹ خود کو سبجیکٹ کر سکتا ہے یا نہیں، کس قانون کے تحت کیا جا سکتا ہے وہ متعلقہ ہے یا نہیں۔

 اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ ٹو ون ڈی میں سویلینز کا تعلق کیسے بنایا گیا ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ عزیر بھنڈاری نے جواب دیا کہ ٹو ون ڈی کے حوالے سے ایف بی علی کیس میں کچھ نہیں کہا گیا، ٹرائل دفعات پر نہیں اسٹیٹس پر ہو گا۔

جرمن فٹبالر میسوٹ اوزل ترک صدر اردوان کی جماعت میں شامل

 جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ محرم علی کیس اور راولپنڈی بار کیس میں دہشتگردی کی دفعات تھیں، فوجی تنصیبات پر حملہ ہوا ان کی سکیورٹی کسی آرمی پرسنل کے کنٹرول میں ہو گی، ان سے تحقیقات پولیس افسر کرے گا؟ جہاں ملٹری کی شمولیت ہو وہاں ملٹری کورٹ شامل ہوں گی؟

 عزیر بھنڈاری نے عدالت کو بتایا کہ 103 ملزمان ایسے ہیں جن کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہو رہا ہے جس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا پر ہم نے فوٹیجز دیکھی ہیں۔
 

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -منگل 25 فروری, 2025

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے، بلاول

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے۔ پاک بھارت حالیہ تنازع کے بعد دنیا آج پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہے۔
برطانوی تھنک ٹینک آئی آئی ایس ایس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے اور حالیہ تنازع کے بعد بھارت کے ساتھ غیر مشروط مگر جامع مذاکرات چاہتے ہیں۔ مودی پاکستان کے عوام کا دشمن ہے اور پانی کی بندش اس کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ بھارت کی پانی بند کرنے کی دھمکی کی مذمت ہونی چاہیئے۔ اور پانی بند کیا تو اس کو اعلان جنگ سمجھیں گے۔ پاک بھارت حالیہ تنازع کے بعد دنیا آج پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف مربوط اقدامات اٹھائے ہیں۔ اور بھارت کو سمجھنا ہو گا کہ دہشتگردی بھارت کا نیشنل سیکیورٹی فیلیئر ہے۔ بھارت اپنے لوگوں کو بھی پہلگام واقعے میں ملوث افراد کے نام نہیں بتا سکا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت دہشت گردوں کے پاکستان سے آنے کے ثبوت دیتی تو ہم ایکشن لیتے۔ لیکن بھارت آج تک یہ بھی نہیں بتا سکا کہ بھارت نے پاکستان کے اندر کون سے دہشت گرد مارے۔ بھارت نے پاکستان کے اندر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا۔ جبکہ بھارت نے من موہن سنگھ کے دور میں بلوچستان کی اندر دہشتگردوں کی معاونت کا اعتراف کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ انڈین آرمی افسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان کے اندر سے گرفتار کیا۔ جبکہ بھارت کینیڈا اور امریکہ کے اندر بھی دہشتگردی میں ملوث ہے۔ ہم بھارت کے اقدامات کو چیلنج کر رہے ہیں۔ اور بھارت نے اگر پاکستان کا پانی بند کیا تو دنیا نوٹس لے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت اور روئیے کی وجہ سے خطے میں ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھا۔ اور اگر برطانیہ اپنے جیٹ طیارے دے تو ان کا بھی بہترین استعمال کر سکتے ہیں۔ سعودی عرب نے امن کے لیے کردار ادا کیا۔ جبکہ ترکیے اور آذربائیجان نے اصولی بنیادوں پر پاکستان کی حمایت کی۔ بھارت ترکیے اور آذربائیجان کو سچ کا ساتھ دینے پر بائیکاٹ کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ امن پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے۔ اور بھارتی میڈیا نے دوران جنگ جو کردار ادا کیا اس پر ان کے میڈیا کا کچھ حصہ خود شرمندہ ہے۔ جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر پر بات کر رہے ہیں تو یہ پاکستان بھارت کا اندرونی مسئلہ کیسے ہوا۔ اور اگر بھارت کے ساتھ بات چیت ہوئی تو کشمیر، پانی اور دہشتگردی ضرور شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف بھارت کے لیے نہیں اپنی بقا کے لیے لڑ رہے ہیں۔ بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ نے اسکول کے بچوں پر حملہ کیا۔ اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کو دیئے ہیں۔ ہم نے دہشتگردوں کے بارے میں معلومات بھارت کے ساتھ شیئر کیں۔ لیکن بھارت نے کبھی ایسا نہیں کیا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کے لیے ایک ڈاکٹر میسر ہے‘ طبی سہولیات کے اعداد وشمار جاری
  • 7 ہزار میگا واٹ بجلی وافر ہے لوگ خریدنے کو تیار نہیں، عمر ایوب
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار ہلاک
  • بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے، بلاول
  • محمد اورنگزیب نے اکنامک سروے معذرت خوانہ طریقے سے پیش کیا، وقاص اکرم، عمر ایوب
  • وادی نیلم کا علاقہ جو جدید دور میں بھی ہرقسم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے
  • نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر صائم بھی بول اُٹھے
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہوکر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے: عمر ایوب
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب