بھارتی ٹیم کو بڑا دھچکا، وکٹ کیپر بیٹر انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
بھارتی وکٹ کیپر بیٹر ریشابھ پنت انجری کے باعث انگلینڈ کے خلاف جاری چوتھے اور پانچویں ٹیسٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ریشابھ پنت چوتھے ٹیسٹ کے پہلے روز کرس ووکس کی گیند کو ریورس سویپ کھیلنے کے کوشش کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔
انگلش فاسٹ بولر کی گیند بھارتی بیٹر کے دائیں پاؤں پر لگی تھی جس کے سبب انہیں اپنی بقیہ اننگز چھوڑ کر میدان سے باہر جانا پڑا۔
کرس ووکس کی گیند ریشابھ پنت کے پیر پر لگی تو امپائر سے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی تاہم انہیں آؤٹ قرار نہیں دیا گیا، لیکن زخمی ہونے کے باعث پنت کھیل جاری نہ رکھ سکے۔ وکٹ کیپر بیٹر 48 گیندوں کا سامنا کرکے 37 رنز بنا چکے تھے۔
بھارتی بیٹر پنت یقینی طور پر چوتھے ٹیسٹ کے بقیہ میچوں میں وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے لیکن ان سے بیٹنگ کرنے کے لیے کہا جائے گا یا نہیں، اس حوالے سے بھارتی ٹیم مینجمنٹ بی سی سی آئی کے طبی عملے کے ساتھ مشاورت سے فیصلہ کرے گی۔
ڈاکٹروں کی جانب سے اسکیننگ کے بعد پنت کے پاؤں پر فریکچر کی تصدیق ہوئی، جس کے لیے بھارتی بلے باز کو تقریباً 6 سے 8 ہفتے آرام کرنا ہوگا۔
دھرو جورل کو چوتھے ٹیسٹ میچ کی بقیہ اننگز کے لیے بھارت کے وکٹ کیپر کے طور پر متبادل بنایا گیا جبکہ انہیں آخری ٹیسٹ میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وکٹ کیپر
پڑھیں:
یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔
جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔
یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘
یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان