Jasarat News:
2025-11-03@15:12:11 GMT

9 جولائی 2025: سال کا مختصر ترین دن کیسے ریکارڈ ہوا؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

زمین کی گردش میں حیران کن تبدیلی سامنے آئی ہے جس نے سائنسدانوں کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے۔

ہم سب جانتے ہیں کہ زمین کا ایک دن 24 گھنٹے کا ہوتا ہے، لیکن اب زمین اتنی تیزی سے گردش کر رہی ہے کہ کچھ دن اپنے معمول سے بھی کم دورانیے میں مکمل ہو رہے ہیں۔

9 جولائی، 22 جولائی اور 5 اگست جیسے دن اس سال کے سب سے مختصر دن قرار دیے جا رہے ہیں جن میں دن کا دورانیہ 1.

3 سے 1.5 ملی سیکنڈ کم ہوگا۔ یہ فرق بظاہر معمولی لگتا ہے، مگر وقت کو ماپنے والی جدید ترین جوہری گھڑیوں کے لیے یہ ایک بڑا معاملہ ہے۔

سائنسدان بتاتے ہیں کہ 5 جولائی 2024 وہ دن تھا جب زمین نے اپنا چکر معمول سے 1.66 ملی سیکنڈ پہلے مکمل کر لیا۔ حالیہ رفتار سے اندازہ ہو رہا ہے کہ زمین کی گردش میں غیر متوقع تیزی آ رہی ہے۔ یہ تبدیلی کسی بڑے زلزلے یا موسم کی شدت کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک غیر واضح عمل کا نتیجہ لگتی ہے۔

زمین اور چاند کے درمیان فاصلہ، سمندر کی سطح میں اضافہ، قطبی برف کے پگھلنے جیسے عوامل اس تبدیلی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مگر خاص بات یہ ہے کہ اس وقت چاند زمین سے سب سے زیادہ دور ہے اور عام طور پر ایسے وقت میں زمین کی گردش سست ہو جایا کرتی ہے، مگر اس بار الٹا معاملہ دیکھنے میں آیا ہے جس پر ماہرین بھی حیران ہیں۔

ناسا کی رپورٹوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیاں زمین کے محور کو متاثر کر رہی ہیں، جس سے گردش کی رفتار میں بھی فرق پڑ رہا ہے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو وقت ناپنے کے موجودہ نظاموں جیسے جی پی ایس، اسمارٹ فونز اور نیٹ ورک سرورز کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

ماہرین اس پر مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ آخر زمین کی رفتار میں اس اچانک تیزی کی اصل وجہ کیا ہے۔ یہ معاملہ بظاہر سادہ سا لگتا ہے، مگر وقت کے توازن اور دنیا بھر کے ڈیجیٹل نظام کے لیے یہ ایک بڑی تبدیلی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زمین کی

پڑھیں:

جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟

جنوبی کوریا میں تیزی سے بڑھتی عمر رسیدہ آبادی اور کم شرحِ پیدائش کے باعث تدفین اور موت سے متعلق پیشوں کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کی آبادی کا تقریباً نصف حصہ 50 سال یا اس سے زائد عمر کا ہے، جبکہ شرحِ پیدائش دنیا میں سب سے کم سطح پر پہنچ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نو عمر لڑکے کی خودکشی: اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی پر والدین کا کنٹرول متعارف

اسی کے نتیجے میں تدفین سے متعلق پیشوں میں نوجوانوں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ بوسان انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں درجنوں طلبا کو تدفین کی تربیت دی جا رہی ہے۔

ملک میں اکیلے رہنے والے افراد کی شرح اب 42 فیصد ہو چکی ہے، جس نے تنہائی میں موتکے واقعات میں اضافہ کر دیا ہے۔

جنوبی کوریا ترقی یافتہ ممالک میں سب سے زیادہ خودکشی کی شرح رکھنے والا ملک بھی ہے، جس کے باعث حکومت کو عمر رسیدہ اور اکیلے رہنے والے شہریوں کے لیے سماجی و فلاحی اقدامات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اموات تدفین جنوبی کوریا خودکشی

متعلقہ مضامین

  • گلے ملنے کی ویڈیو وائرل: امریکی نائب صدر اور ایریکا کرک کی شادی کی خبریں گردش کرنے لگیں
  • جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • اجنبی مہمان A11pl3Z اور 2025 PN7
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • خیبرپختونخوا کی ترقی کیسے ممکن ہے؟
  • مسرّت کا حصول …مگر کیسے؟
  • 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
  • معاملات بہتر کیسے ہونگے؟
  • ہم نے مختصر دور حکومت میں وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دی، گلبر خان