عراق ، مقتدیٰ الصد ر کا مسلح گروہ تحلیل کرنیکا مطالبہ ، انتخابات کے بائیکاٹ پر زور
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں الصدر تحریک کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ہتھیار عراقی ریاست کے حوالے کیے جائیں اور ملیشیاؤں کو تحلیل کیا جائے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک بار پھر آنے والے پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ پر زور دیا ۔ مقتدیٰ الصدر نے جمعہ کے روزایکس پلیٹ فارم پر پوسٹ کی گئی ایک تحریر میں کہا کہ ملک کی فوج اور پولیس کو مضبوط کرنا چاہیے، اور عراق کو خود مختار اور غیر تابع ریاست ہونا چاہیے۔ انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیا کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔اس سے قبل بھی مقتدیٰ الصدر اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اس وقت تک پارلیمانی انتخابات میں شرکت نہیں کریں گے جب تک ملک میں کرپشن اور کرپٹ عناصر کا مسئلہ حل نہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے موجودہ حکومت کی مدت کو ایک سال کے لیے بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عراقی کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ آیندہ پارلیمانی انتخابات 11 نومبر کو ہوں گے اور اس سے پہلے ووٹروں کے اندراج کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ اندازے کے مطابق تقریباً 3 کروڑ عراقی شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔ پارلیمانی انتخابات میں 322 سیاسی جماعتیں، انفرادی امیدوار اور انتخابی اتحاد حصہ لیں گے۔ یہ عراق کی جدید تاریخ کے چھٹے پارلیمانی انتخابات ہوں گے، جن کا سلسلہ 2003 ء میں سابق صدر صدام حسین کے دور کے خاتمے کے بعد شروع ہوا تھا۔ عراقی پارلیمنٹ کی موجودہ مدت 9 جنوری 2022 ء کو شروع ہوئی تھی ،جو 4جنوری 2026 ء کو ختم ہو گی۔ انتخابی قانون کے مطابق نئی پارلیمان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ مدت کے اختتام سے کم از کم 45 روز قبل ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پارلیمانی انتخابات
پڑھیں:
ایران اور عراق جانے والے زائرین کے لیے فیری سروس شروع کی جائے گی
وفاقی حکومت مسقتبل قریب میں ایران اور عراق جانے والے زائرین کی سہولت کے لیے فیری سروس کا آغاز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام میں سیکیورٹی خدشات، پنجاب میں 1421 ذاکرین و مقررین ضلع بند، 809 کی زباں بندی
یہ بات وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت ایران اور عراق جانے والے زائرین کے مسائل کے حل کے لیے قائم ٹاسک فورس کے اجلاس میں بتائی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم جنوری 2026 سے زائرین گروپ آرگنائزرز کا نیا سسٹم لاگو ہوگا جس کے بعد سالار سسٹم مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ زائرین صرف گروپ آرگنائزرز سسٹم کے تحت ہی زیارات پر جاسکیں گے۔
اربعین پر خصوصی پروازوں کا اعلاناس موقعے پر سول ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ اربعین پر عراق کے لیے 107 خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایران کے لیے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایران اور عراق جانے والے زائرین کے لیے پروازوں کی تعداد مزید بڑھانے پر غور کیا جارہا ہے۔
اربعین کے لیے زمینی راستے کا فیصلہ بعد میں ہوگااجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عاشورہ کے بعد اربعین کے لیے سیکیورٹی صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد ہی زمینی راستے سے سفر کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اس موقعے پر محسن نقوی نے کہا کہ زائرین کو کسی بھی قسم کی پریشانی سے محفوظ رکھنا حکومت کی ترجیح ہے اور زائرین کی حفاظت سب سے زیادہ عزیز ہے۔
مزید پڑھیے: محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی انتظامات : ایف سی ہیڈکوارٹرز کوئٹہ میں اہم کانفرنس
وفاقی وزرا سردار یوسف، چوہدری سالک اور وزیر مملکت طلال چوہدری نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ خصوصی ٹاسک فورس وزیراعظم شہبازشریف کے احکامات پر بنائی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران و عراق جانے والے زائرین ایران و عراق کے لیے فیری سروس ٹاسک فورس