زمین کی گردش میں غیر معمولی تیزی، رواں سال کے دن معمول سے مختصر ہونے لگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
ہمارا سیارہ زمین اس سال ایک نئی اور حیران کن تبدیلی سے گزر رہا ہے، کیونکہ ماہرین کے مطابق زمین کی گردش معمول سے تیز ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں دن کا دورانیہ 24 گھنٹوں سے کچھ ملی سیکنڈ کم رہنے لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سورج کی روشنی کا طویل ترین دن اور نیویارک ٹائمز اسکوائر میں یوگا فیسٹیول
ٹائم میگزین کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے تین دن 9 جولائی، 22 جولائی اور 5 اگست ایسے ہوں گے جب زمین ایک دن کا چکر 1.
اب تک زمین کا سب سے مختصر دن 5 جولائی 2024 کو ریکارڈ کیا گیا، جب زمین نے اپنا روزانہ چکر 24 گھنٹے سے 1.66 ملی سیکنڈ قبل مکمل کیا۔ اس سے قبل 29 جون 2022 کو بھی ایک مختصر دن ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کا دورانیہ 1.59 ملی سیکنڈ کم تھا۔
دنیا بھر میں 450 سے زائد جوہری گھڑیاں اس تبدیلی کو مسلسل ریکارڈ کر رہی ہیں۔ یہ گھڑیاں نہ صرف عالمی وقت کی پیمائش میں استعمال ہوتی ہیں بلکہ جی پی ایس سیٹلائیٹس، کمیونیکیشن سسٹمز اور کمپیوٹر نیٹ ورکس کا انحصار بھی انہی پر ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق زمین کی گردش میں تیزی کا تسلسل جی پی ایس اور دیگر جدید نظاموں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
چاند کی پوزیشن ماہرین کے لیے معمہ بن گئیدلچسپ امر یہ ہے کہ یہ تیز رفتار دن ایسے وقت پر آ رہے ہیں جب چاند زمین سے اپنی زیادہ سے زیادہ دوری پر ہے۔ عام طور پر جب چاند زمین سے دور ہوتا ہے تو زمین کی گردش سست ہو جاتی ہے، لیکن اس کے برعکس زمین کی رفتار میں اضافہ سائنسدانوں کے لیے حیران کن بن گیا ہے۔
دیگر ممکنہ وجوہاتماہرین کے مطابق زمین کی گردش کی رفتار کئی وجوہات کی بنا پر متاثر ہو سکتی ہے، جن میں چاند کی کشش، زمین کے اندرونی عوامل، زلزلے اور سمندر کی لہریں شامل ہیں۔ تاہم رواں سال کسی بڑے زلزلے کے نہ آنے کی وجہ سے اس امکان کو مسترد کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کا ممکنہ کردارناسا کی معاونت سے ہونے والی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کے باعث زمین کے محور میں معمولی تبدیلی آئی ہے، جو گردش کی رفتار کو متاثر کر سکتی ہے۔ تاہم اس تبدیلی سے زمین کی رفتار سست ہونے کی توقع کی جا رہی تھی، تیز ہونے کی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 21 جون: سورج کی بانہوں میں لپٹا سال کا طویل ترین دن
ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ زمین کی موجودہ غیر معمولی گردش کی کوئی واحد یا حتمی وجہ سامنے نہیں آئی، تاہم اس میں موسمیاتی عوامل، چاند کا فاصلہ، اور زمین کی اندرونی ساختی تبدیلیاں مشترکہ طور پر کردار ادا کر سکتی ہیں۔
ممکنہ خطرات اور اقداماتاگر زمین کی تیز رفتار گردش کا سلسلہ جاری رہا تو مستقبل میں جوہری گھڑیوں اور عالمی وقت کے نظام کو ہم آہنگ رکھنے کے لیے منفی لیپ سیکنڈ جیسی تکنیکی تبدیلیاں کرنا پڑ سکتی ہیں، جو کمپیوٹر سسٹمز اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس کے لیے پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news جوہری گھڑیاں زمین سیٹلائیٹس کمیونیکیشن سسٹمز گردش مختصر دنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیٹلائیٹس کمیونیکیشن سسٹمز زمین کی گردش ملی سیکنڈ کے مطابق کی رفتار کے لیے
پڑھیں:
یوم آزادی ’’معرکۂ حق‘‘ کے عنوان سے منانے کا فیصلہ
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رواں سال یوم آزادی ’’معرکۂ حق‘‘ کے عنوان سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت پر رواں سال یوم آزادی، قومی جوش و جذبے کے ساتھ منانے پر مشاورت کی گئی ہے۔ اجلاس میں آئی ایس پی آر، اطلاعات، داخلہ، قومی ورثہ اور ثقافت کے محکموں سے وابستہ اعلیٰ نمائندگان نے شرکت کی اور اجلاس میں مختلف وزارتوں اور اداروں نے اپنی منصوبہ بندی اور تخلیقی تجاویز پیش کیں۔
صدر زرداری کے استعفے کی افواہیں،پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان کا بیان آ گیا
’’جنگ ‘‘ کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ رواں سال یومِ آزادی کو’’معرکۂ حق‘‘ کے تھیم کے طور سے منایا جائے گا، جس کا مقصد قوم کے عزم، ایمان اور قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔ دنیا کو واضح پیغام دیں گے یہ قوم اپنے وقار، خودمختاری اور طاقت پر فخر کرتی ہے، یہ موقع ہے جب ہم دنیا کو بتائیں کہ پاکستان امن پسند ملک ہے۔پاکستانی قوم اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، اس سال ہم صرف یومِ آزادی نہیں منارہے بلکہ یہ ایک قومی احیاء کا لمحہ ہے۔
سٹوڈنٹ ایجی ٹیشن کی سیاست کا کبھی قائل نہ تھا،قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حمایت اور مخالفت میں بات کی جانی چاہیے، اور وہ ہاتھا پائی پر آگئے
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ایسا لمحہ جو قوم کی مزاحمت، ریاستی استقامت اور عالمی سطح پر پاکستان کی ابھرتی شناخت کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید :