بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی غیر ملکی فنڈنگ سے ہو رہی ہے۔ رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا ہے اور اس کے پیچھے بھارت ہے،بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی غیر ملکی فنڈنگ سے ہو رہی ہے اور اس کے پیچھے بھارت ہے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں فارن فنڈڈ دہشتگردی ہے،پاکستان کی دشمن قوتیں دہشتگردوں کے پیچھے ہیں، دہشتگردی کے پیچھے بلوچستان کا عام آدمی نہیں، پہاڑوں سے آ کر بسوں سے اتار کر مارنا ایسے لوگ تو دیگر شہروں میں بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا دہشتگرد بلوچستان میں بھتہ خوری نہیں کرتے ، کوئلہ کانوں سے پیسے نہیں لیتے؟، 22 سے 23 مزدوروں کو گولیاں ماردی گئیں یہ آزادی کی تحریک ہے؟ ، پہاڑوں پر چھپ جانا آسان ہے ، پہاڑوں سے ڈھونڈنا مشکل ہے۔دہشتگردوں کو طالبان ، را ء اور باقی دشمن ایجنسیوں کی سپورٹ ہے، دہشتگرد پاکستان کے خلاف لڑ رہے ہیں، دہشتگرد پہاڑوں سے دوسرے ممالک چلے جاتے ہیں واپس بھی آجاتے ہیں ، باڑ لگانے سے فرق پڑا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے حکمرانوں کا دہشتگردی کے معاملے پر رویہ درست نہیں، دہشتگرد کس قسم کی آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں یہ تو پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جب تک ہماری سکیورٹی ایجنسیز ہیں پاکستان کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکے گا، سکیورٹی ایجنسیز کام کر رہی ہیں ، مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے، روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوتے ہیں ، ہمارے جوان اور افسران شہید ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلوچستان میں کے پیچھے
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )