Islam Times:
2025-11-02@16:55:54 GMT

بھاگ، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی برسی پر تقریب کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

بھاگ، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی برسی پر تقریب کا انعقاد

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ریاست اپنی پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے بلوچستان میں قیام امن کیلئے بنیادی مسائل پر سنجیدہ بات چیت کا ماحول پیدا کرتے، اور بارڈر ٹریڈ کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کی جانب سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی برسی کے موقع پر بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل بھاگ میں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے ساحل وسائل سے محروم رکھنے کے لئے مصنوعی قیادت مسلط کیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے پوری زندگی خلق خدا سے محبت کی۔ نیشنل پارٹی ان کو طویل سیاسی جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ جلسہ سے نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر چیئرمین اسلم بلوچ، مرکزی سینئئر نائب صدر میر شاوس بزنجو، صوبائی جنرل سیکریٹری چنگیز حئی، چیئرمین بی ایس او پجار بوہیر صالح بلوچ، چئیرمین میونسپل کمیٹی بھاگ مفتی کفایت اللہ، ارباب غلام قادر ایری یاسمین لہڑی، میران بلوچ، عبدالصمد رند، عبید لاشاری، ڈاکٹر رمضان ہزارہ، تاج مری، رحیم بخش جعفری، عبدالرسول بلوچ، وڈیرہ بشیر خان چھلگری، میر اسماعیل خان چھلگری، عبدالغنی بلوچ، وفا مراد بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

اسلم بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے پوری زندگی بلوچستان اور اس کے عوام سے محبت کی اور مستقل مزاجی کے ساتھ اس جہد مسلسل کو آگے بڑھایا۔ ان کی جدوجہد نصف صدی سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان آج تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ بلوچستان کے وسائل کو اسلام آباد دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے اور اس لوٹ مار کی خاطر انہوں نے بلوچستان کے عوام پر جنگی منافع خوروں اور اجرتی محب وطنوں کی شکل میں مصنوعی قیادت مسلط کی۔ جس کی وجہ سے آج بلوچستان بدترین عدم استحکام کا شکار ہے۔ ریاست کو چاہئے کہ ہوش کے ناخن لیتے اور بلوچستان کے مسئلے کو سیاسی مسئلہ تصور کرتے ہوئے بات چیت سے مسائل کو حل کرے۔ میرشاوس بزنجو نے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے لوگوں کو شعور و آگہی دی۔

انہوں نے بھاگ سمیت اس ریجن کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نظریاتی، شعوری اور فکری سیاست سے وابستہ ہوکر خطہ سے لٹیروں اور کرپٹ عناصر کا قلع قمع کریں۔ چنگیز حئی بلوچ نے جم غفیر کی شکل میں بہت بڑا اجتماع منعقد کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور اسے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے نظریاتی، فکری اور شعوری سیاست کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی کارکن رہتی دنیا تک زندہ رہتے ہیں، وہ کبھی نہیں مرتے۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ عوام سے تھا اور عوام کا تھا۔ انہوں نے اپنے خاندان اور بچوں سے ذیادہ وقت بلوچستان اور اس کی سیاست کو دی۔ وہ ایک باکردار سیاسی رہنماء تھے۔ چنگیز حئی بلوچ نے عوام سے کہا کہ اکیسویں صدی میں آج بھی بھاگ میں گدھا، گھوڑا اور جانور ایک ہی تالاب سے پانی پیتے ہیں۔ کیا یہ ہمارا مقدر ہے کہ ہم نسل درنسل بھوک، افلاس اور جہالت کی زندگی گزاریں؟

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا سیاسی نقطہ نظر بدلنا چاہئے۔ منظم ہوکر ایک باشعور اور باکردار قیادت سامنے لاکر اس بے بسی کو ختم کریں۔ مقررین نے بلوچستان میں لاپتہ افراد کے مسئلہ کو سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ریاست کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے بلوچستان میں قیام امن اور کشت و خون کے ماحول سے بچنے کے لئے بلوچستان کے بنیادی مسائل پر سنجیدہ بات چیت کا ماحول پیدا کرتے ہوئے تمام لاپتہ افراد کو منظرعام پر لایا جائے۔ بارڈر ٹریڈ کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ جنگی منافع خوروں کی بدولت، سیاسی ماحول کو پراپیگنڈہ کرنے کے بجائے حقیقی سیاسی نمائندوں کو نمائندگی دی جائے اور بلوچستان میں معدنیات کی بے دریغ لوٹ مار سے اجتناب کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں بلوچستان کے کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے کے عوام عوام سے بلوچ نے اور اس

پڑھیں:

ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری

بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ سیاست میں اب کوئی دلچسپی نہیں، خبریں نہیں پڑھتا، کیا چل رہا ہے جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتا، توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان تاحیات ہے، اپنے حصے کی کوشش کر لی۔میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا میں پاکستانی صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اور عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ دعاگو رہتا ہوں، سیاست سے میری ریٹائرمنٹ تاحیات ہے، سیاست میں جتنا میرے حصے کا کام تھا کر دیا، سیاسی خبروں سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتا ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے، البتہ تعلیمی، تدریسی، فکری، اجتہادی امور و مسائل پر لکھتا رہتا ہوں اور میرے مختلف مواقع پر کیے گئے خطابات کی سیریز ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، دنیا کے ہر ملک میں مسلمان رہتے ہیں اور دنیا کے ہر ملک کو ان کی زبان میں قرآن و سنت کے تراجم مہیا کرنے کے مشن پر کار بند ہوں۔ میری کتب کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو رہے ہیں اور بس اسی کام پر توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری، عدم برداشت اور متشددانہ رویے بڑا چیلنج ہیں، اُمت جس قدر جلد ممکن ہو اس برائی سے نجات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جماعتِ اسلامی کے ’بد ل دو نظام’اجتماعِ عام میں بلوچستان سے لوگ شرکت کرینگے: مولانا ہدایت الرحمٰن
  • خیرپور:فنکشنل لیگ کے تحت سانحہ درزا شریف کی 10ویں برسی کا انعقاد
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • ولادت حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے مدرسہ امام علی قم میں نشست کا انعقاد
  • چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد
  • لاہور میں مقیم مہمان ہندوؤں کے لیے دیوالی کی تقریب کا انعقاد
  • سانحہ بھاگ میں شہید ایس ایچ او کے اہل خانہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعزیت، اعزازات کا بھی اعلان
  • ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
  • آرٹس کونسل آف پاکستان میں ورلڈ کلچر فیسٹیول سے متعلق تقریب کا انعقاد
  • سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں چیک کی تقسیم کی تقریب کا انعقاد