پشاور ہائی کورٹ کا شام کی عدالتیں شروع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
پشاور ہائی کورٹ کا شام کی عدالتیں شروع کرنے کا فیصلہ peshawar high court WhatsAppFacebookTwitter 0 9 September, 2025 سب نیوز
پشاور:ہائیکورٹ نے عدالتی نظام میں اصلاحات کے تحت شام کی عدالتیں شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس حوالے سے پشاور اور ایبٹ آباد کی سیشن کورٹس میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر دوسری شفٹ قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ہائیکورٹ کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق پشاور اور ایبٹ آباد کے جوڈیشل افسران کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ نئی شام کی عدالتوں کے اوقات کار دوپہر ڈھائی بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شام کی عدالتیں سول نوعیت کے کیسز بشمول رینٹ اور فیملی مقدمات کی سماعت کریں گی۔ اس کے علاوہ ان عدالتوں میں منشیات کے مقدمات میں نامزد خواتین اور نابالغ ملزمان کے کیسز بھی سنے جائیں گے۔ ساتھ ہی ایسے منشیات کیسز بھی زیر سماعت لائے جائیں گے جن میں سزائیں 7 سال سے کم ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد عوام کو فوری انصاف فراہم کرنا اور عدالتوں پر کیسز کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب: اعجاز چوہدری کی سینیٹ نشست پر ضمنی الیکشن عدالتی فیصلے سے مشروط پنجاب: اعجاز چوہدری کی سینیٹ نشست پر ضمنی الیکشن عدالتی فیصلے سے مشروط بھارتی آبی جارحیت، ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، سیکڑوں دیہات، بستیاں ڈوب گئیں کراچی: آج مون سون کا بڑا سپیل برسنے کو تیار، 100 ملی میٹر سے زائد بارش متوقع فلسطینیوں کی امداد کےلیے جانے والے فلوٹیلا میں شامل کشتی پر ڈرون حملہ نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو فوری طور پر غزہ خالی کرنے کا حکم دے دیا طیب بلوچ ، فیصل حکیم اور غلام رسول قمر و دیگر صحافیوں پر تشدد کا مقدمہ علمیہ خان ، نعیم پنجوتہ سمیت چالیس نامعلوم...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شام کی عدالتیں کرنے کا
پڑھیں:
پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟
پشاور میں میاں بیوی اور ماں کو انتہائی بے دردی سے قتل کرنے کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس کے مطابق تینوں مقتولین کو پہلے پھانسی دی گئی، پھر ذبح کیا گیا اور کلہاڑی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پشاور پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ ہفتے علاقے اول کلے، تھانہ فقیر آباد کی حدود میں پیش آیا۔ کئی دن گزرنے کے باوجود بھی پولیس تاحال ملزمان تک نہیں پہنچ سکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پشاور: 8 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش ہمسائے کے صندوق سے برآمد
ایس پی فقیر آباد ارشد خان نے وی نیوز کو بتایا کہ تہرے قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ اُن کے مطابق، ‘یہ ایک انتہائی افسوسناک اور خوفناک واقعہ ہے جو رات کے آخری پہر میں پیش آیا۔’
ایس پی نے بتایا کہ کیس میں پیش رفت ہوئی ہے اور کسی بھی وقت گرفتاری ممکن ہے۔
‘پھانسی دی، ذبح کیا اور کلہاڑی سے وار کیا گیا’تحقیقات سے وابستہ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ 3 مختلف ٹیمیں اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہیں۔ اُن کے مطابق، ابتدائی رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ مقتولین کو انتہائی بے دردی سے مارا گیا۔ مقتول عبد الرحمن محنت مزدور تھے، اُن کے ساتھ گھر میں والدہ، بیوی، اور دو کم سن بچے بھی رہتے تھے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ 4 سالہ بیٹے نے بیان دیا ہے کہ کچھ لوگ آئے، پہلے ابو کو مارا، پھر امی اور دادی کو، اور ہمیں کہا کہ تمہیں کچھ نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: مردان، خواجہ سرا کو چھری کے وار سے قتل کردیا گیا
لاشوں کے معائنے سے پتا چلا کہ تینوں کو پہلے پھانسی دے کر مارا گیا، پھر تیز دھار آلے سے ذبح کیا گیا اور کلہاڑی سے وار کیے گئے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے ماں کی لاش بوری میں بند کر کے قریب واقع نہر میں پھینک دی، جبکہ میاں بیوی کی لاشیں گھر کے اندر ہی پائی گئیں۔ شبہ ہے کہ ملزمان لاشوں کے ٹکڑے کرنے والے تھے لیکن روشنی ہونے کے باعث فرار ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول عبد الرحمن کا بھائی جو چارسدہ میں رہائش پذیر ہے، کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ مدعی نے بتایا کہ ان کے بھائی کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی اور وہ محنت مزدوری سے گزر بسر کرتے تھے۔ اُس نے مزید کہا کہ ‘ہمارے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، دو معصوم بچے بچ گئے ہیں جن کی ذمہ داری اب ہم پر ہے۔ ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔’
تہرے قتل کے پیچھے کون؟پولیس کے مطابق، تحقیقات میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور جلد گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ایک تفتیشی افسر نے بتایا کہ شواہد سے لگتا ہے کہ اس واردات میں خاندان کا کوئی فرد ملوث ہو سکتا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ معاملہ گھریلو تنازع یا ‘مستورات کے جھگڑے’ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی نوعیت سے لگتا ہے کہ یہ بدلے یا شدید غصے کا شاخسانہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچے پشاور پشاور پولیس تحقیقات جرم قتل ماں باپ