آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 سال مکمل، آئی ایس پی آر کیجانب سے نیا نغمہ ریلیز
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 سال مکمل ہونے پر آئی ایس پی آر کی جانب سے نغمہ ”دشمناسُن“ریلیز کردیا گیا۔ نغمے میں وطن کے جانباز سپوتوں کی جانب سے ملکی دفاع کیلئے عہد و پیماں کا اظہار کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 سال مکمل ہونے پر آئی ایس پی آر کی جانب سے نغمہ ”دشمناسُن“ریلیز کردیا گیا۔ نغمے میں وطن کے جانباز سپوتوں کی جانب سے ملکی دفاع کیلئے عہد و پیماں کا اظہار کیا گیا ہے، یہ نغمہ ملک خداداد کے ہر ناپاک دشمن کیلئے ایک للکار ہے، نغمے کی شاعری احمد عظیم کی ہے جبکہ کامران خان نے اس خوبصورت نغمے کو گایا اور کمپوز کیا ہے۔
یاد رہے کہ 27 فروری 2019ء ملکی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے جو مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت اور پاکستانی عوام کے عزم کا مظہر ہے، پاک فضائیہ نے27 فروری کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی کو ناکام بناتے ہوئے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے تھے۔ اس آپریشن کے دوران ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، 27 فروری اس عزم کی تجدید ہے کہ ملکی خودمختاری کے خلاف کسی بھی جارحیت کا منہ توڑجواب دیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی جانب سے
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔