جی بی پے ایک جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو سرکاری بلوں اور محصولات کی ادائیگی کو آسان بناتا ہے۔ شہری اس پلیٹ فارم کے ذریعے بجلی کے بل، گاڑیوں کے ٹوکن، ٹریفک چالان اور دیگر سرکاری فیسیں مختلف ذرائع جیسے اے ٹی ایم، موبائل بینکنگ، انٹرنیٹ بینکنگ، کانٹر سروسز، اور ریٹیل ایجنٹس کے ذریعے ادا کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں آسان مالی سہولت اور ڈیجیٹل طرز حکمرانی کی سمت ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں حکومت گلگت بلتستان نے سرکاری ادائیگیوں کو آسان اور شفاف بنانے کے لیے جی بی پے کا باضابطہ افتتاح کر دیا ہے۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ تھے۔ جنہوں نے اس پلیٹ فارم کے آغاز کو سہولت اور شفافیت کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا۔ اس موقع پر سہ فریقی معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے، جو اس منصوبے کے موثر نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے نفاذ سے حکومتی کارکردگی میں بہتری، ڈیجیٹل ادائیگی کو ترجیح دینے سمیت مالیاتی شفافیت کو فروغ ملے گا، جس کا فائدہ حکومت اور عوام دونوں کو ہوگا۔ اس موقع پر سیکرٹری خزانہ گلگت بلتستان عزیز جمالی نے تقریب میں جی بی پے کی اہمیت اور اس کے ذریعے ریونیو کلیکشن میں ہونے والی تبدیلیوں پر بریفنگ دی۔

انہوں نے اس منصوبے میں تعاون کرنے والے اداروں اور گلگت بلتستان حکومت کی کاوشوں کو سراہا۔ ڈائریکٹر جنرل اسٹیٹ بینک نے حکومتِ گلگت بلتستان کی اس ٹیکنالوجیکل کامیابی کو سراہتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا، جبکہ سی ای او 1 لنک نے اس پلیٹ فارم کے فوائد پر بھی روشنی ڈالی۔ تقریب میں اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ، وزیر خزانہ انجینیئر محمد اسماعیل، سیکریٹری خزانہ عزیز احمد جمالی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر اور ڈائریکٹر فنانس، جبکہ 1-لنک کے سی ای او، و دیگر نے بھی شرکت کی۔ واضح رہے کہ جی بی پے ایک جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو سرکاری بلوں اور محصولات کی ادائیگی کو آسان بناتا ہے۔ شہری اس پلیٹ فارم کے ذریعے بجلی کے بل، گاڑیوں کے ٹوکن، ٹریفک چالان اور دیگر سرکاری فیسیں مختلف ذرائع جیسے اے ٹی ایم، موبائل بینکنگ، انٹرنیٹ بینکنگ، کانٹر سروسز، اور ریٹیل ایجنٹس کے ذریعے ادا کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے ذریعے جی بی پے

پڑھیں:

وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت

اسلام آباد:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت ڈیجیٹل اثاثوں کی قانون سازی پر اجلاس  ہوا جہاں وزارت قانون نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کا مسودہ پیش کیا، جس کا مسودہ اہم اسٹیک ہولڈرز اور تکنیکی ماہرین کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی اور اجلاس میں تیز قانون سازی اور مؤثر نفاذ یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق مجوزہ قانون ڈیجیٹل، ورچوئل اثاثوں سے متعلق مضبوط ریگولیٹری ڈھانچہ پیش کرے گا، جس میں گورننس کا طریقہ کار، لائسنسنگ کے پروٹوکولز اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے اقدامات بھی شامل ہیں اور اجلاس میں مسودے کا تفصیلی جائزہ لے کر تجاویز شامل کی گئیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متعلقہ فریقین کی مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاک چین اور کرپٹو ٹیکنالوجیز کے معاشی فوائد کو بروئے کار لایا جائے گا۔

اجلاس میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع ریگولیٹری فریم ورک اور پاکستان کرپٹو کونسل پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور اجلاس میں بلاک چین اور کرپٹو سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب نے ورچوئل شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • ’کرپٹو کڈنیپنگز‘، ڈیجیٹل کرنسی کا تاریک پہلو
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • عید کی چھٹیوں میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے خبر دار کر دیا
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • انجمن امامیہ گلگت نے نماز عید کے اجتماعات کا شیڈول جاری کر دیا
  • یوٹیوب نے کن ڈیوائسز پر کام کرنا بند کردیا؟
  • تعلیمی اداروں میں امتحانات ختم کر دینا چاہییں؟
  • فہد ہارون کی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے ملاقات، ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے علاقائی ترقی پر زور