یکم مارچ سے پٹرول مہنگا ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2025)ملک بھر میں یکم مارچ سے پٹرول مہنگاہونے کا امکان،بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 3 فیصد کم ہونے کے باوجود پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی تیاریاں،یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 4 روپے فی لیٹر اضافے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے فی لیٹر کمی ہو سکتی ہے۔
پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ بین الاقوامی نرخوں میں معمولی اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں شرح تبادلہ میں کمی کی وجہ سے لگایا گیا ہے۔ بینچ مارک برینٹ کی قیمتیں عام طور پر گزشتہ 10 دنوں کے دوران مستحکم رہی ہیں۔ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت اس وقت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 263 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہے۔(جاری ہے)
شرح تبادلہ میں اتار چڑھاو¿ کے باعث یکم مارچ سے شروع ہونے والے 15 دنوں کیلئے جمعہ کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے پٹرول 1 روپیہ سستا کرنے کا اعلان کیاتھا۔ 16 فروری سے 28 فروری تک کی مدت کیلئے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 4 روپے کمی کر دی گئی تھی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے کردیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 16 فروری سے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔ وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد اوگرا کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق فی لٹر پٹرول کی قیمت 1 روپیہ کمی کے ساتھ 256روپے 13 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 4روپے کمی سے 283روپے 97 پیسے ہو گئی تھی ۔اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 3 روپے 20 پیسے فی لٹر کمی ہونے سے 171روپے 65 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 5 روپے 25 پیسے کمی سے 155روپے 81 پیسے ہو گئی تھی۔یاد رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان میں بھی 16 فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیٹرول کی قیمت کی قیمتوں میں تیل کی قیمت کا امکان سے پٹرول فی لیٹر ڈیزل کی
پڑھیں:
کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیش رفت، اربوں روپے کی ریکوری کا امکان
پشاور:کوہستان میگا اسکینڈل کے 9 ملزمان نے پلی بارگین کی درخواستیں دے دیں۔
نیب ذرائع کے مطابق کوہستان میگا اسکنڈل میں 9 ملزمان پلی بارگین کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے پلی بارگین کے لیے درخواستیں دی ہیں
ملزمان کی درخواستیں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد احتساب عدالت میں پیش کی جائیں گی۔قبل ازیں تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان کی جا ئیدادوں کی کھوج بھی لگائی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر ملزمان کی اسلام آباد میں کروڑوں روپے کے شاپنگ مال، بنگلے اور دیگر پراپرٹیز ہیں۔ گرفتار ملزم ایوب ٹھیکے دار نے 3 ارب 45کروڑروپے کے پلی بارگین کی درخواست دی ہے۔
ملزمان کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں
دوسری جانب کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں ملوث 8 ملزمان نے عبوری ضمانت کے لیے احتساب عدالت میں درخواستیں دائر کردیں۔
ضمانت کی درخواستیں احتساب عدالت نمبر 1 میں دائر کی گئی ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق عبوری ضمانت کی درخواستیں دینے والوں میں رضی اللہ، مشرف شاہ، عبد الباسط، گل رحمان، شفیق علی ، محبوب ، عالم زیب اور یحیی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ میگا اسکینڈل کے ملزمان میں سرکاری ملازمین، بینک اہلکار اور ٹھیکیدار شامل ہیں، جن پر اربوں روپے سرکاری خزانے سے نکالنے اور غبن کرنے کا الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق کوہستان اسکینڈل میں سرکاری خزانے سے 40 ارب روپے سے زائد رقم نکالی گئی ہے۔ یہ رقم ترقیاتی سکیموں کے نام پر نکالی گئی ہے لیکن ترقیاتی منصوبے گراؤنڈ پر موجود نہیں ہیں۔ نیب خیبر پختونخوا کی جانب سے کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کی جا رہی ہے جب کہ ملزمان نے اسکینڈل میں نامزد ہونے کے بعد عبوری ضمانت درخواستیں احتساب عدالت میں دائر کی ہیں۔