تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا اور کہا کہ جب تک واشنگٹن "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، مذاکرات ممکن نہیں۔

امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں 30 سے زائد بحری جہازوں اور ایرانی قومی آئل کمپنی کے سربراہ پر پابندیاں شامل ہیں۔

عراقچی نے تہران میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران دباؤ، دھمکی یا پابندیوں کے تحت کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

ایران نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ نئے مذاکرات کا آغاز کیا ہے اور روس اور چین کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

روسی وزیر خارجہ لاوروف نے تہران کا دورہ کیا اور اقتصادی، علاقائی اور 2015 کے جوہری معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران اور روس نے شام کے حوالے سے بھی قریبی مؤقف اختیار کیا اور شام کی خودمختاری اور استحکام کی حمایت کا اعلان کیا۔

دونوں ممالک یوکرین جنگ کے باعث مغربی پابندیوں کی زد میں ہیں، جس کے بعد باہمی تعاون میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر

اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔

انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران جوہری مذاکرات میں امید افزا پیش رفت
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، فواد حسین
  • ایران جوہری مذاکرات: پوٹن اور عمان کے سلطان میں تبادلہ خیال
  • امریکہ کے ساتھ معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
  • امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، محمد اورنگزیب
  • عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر