WE News:
2025-04-25@05:14:54 GMT

پاکستان اور ازبکستان کے مابین کن اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

پاکستان اور ازبکستان کے مابین کن اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے؟

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے دورہ ازبکستان کے دوران دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان کن اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، اس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان اور ازبکستان میں مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

وزیراعظم پاکستان کے دورہ کے دوران ازبکستان کی وزارت داخلی امور اور پاکستان کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ پاکستان اور ازبکستان کی وزارت دفاع کے مابین عسکری انٹیلیجنس کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین سائنٹفیک، تکنیکی اور جدید شعبوں میں تعاون کا معاہدہ ہوا، جبکہ خبروں کے شعبے کے حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) اور ازبکستان اطلاعات ایجنسی (UZA) کے مابین تعاون کا معاہدہ بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی (FSA) اور ازبک ڈپلومیٹک اکیڈمی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، جبکہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی پاسپورٹ پر ویزے کے استثنا کا معاہدہ بھی ہوا ہے۔

اس کے علاوہ ازبکستان کی وزارتِ روزگار و تخفیف غربت اور پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کے دورہ کے موقع پر میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور اور تاشقند کے محکمہ شہری ترقی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، جبکہ لاہور اور بخارا کے مابین بطور جڑواں شہر تعلقات پر مفاہمتی یادداشت بھی سائن کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان کی بندرگاہوں تک ازبکستان ریلوے لائن منصوبہ جلد مکمل کیا جائے ، شوکت مرزایوف

اس کے علاوہ وزیراعظم یوتھ پروگرام پاکستان اور ازبکستان کی حکومت کے مابین امور نوجوانان پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews تاشقند دورہ ازبکستان شہباز شریف معاہدے مفاہمتی یادداشتیں وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تاشقند دورہ ازبکستان شہباز شریف معاہدے مفاہمتی یادداشتیں وزیراعظم پاکستان وی نیوز مفاہمتی یادداشت پر دستخط پاکستان اور ازبکستان پر دستخط ہوئے ہیں ازبکستان کے ازبکستان کی اس کے علاوہ کا معاہدہ میں تعاون کی وزارت کے مابین

پڑھیں:

شنگھائی تعاون تنظیم کا نمائشی علاقہ پاک چین اقتصادی تعاون کا مرکز بن کر ابھرا

چھنگ ڈاؤ(شِنہوا)چین کے مشرقی ساحلی شہر چھنگ ڈاؤ میں واقع چائنہ- ایس سی او مقامی اقتصادی اور تجارتی تعاون کا نمائشی علاقہ (ایس سی او ڈی اے) چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں تیزی سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ وسیع تر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے حصے کے طور پر ایس سی او ڈی اے زراعت، بنیادی شہری سہولتوں، نقل وحمل اور تجارت میں تعاون کے لئے ایک اہم پل بن گیا ہے۔ پاکستان کو اپنی مضبوط زرعی بنیاد کے ساتھ چین میں ایک معاون شراکت دار مل گیا ہے جو زرعی ٹیکنالوجی اور آلات میں بہترین ہے۔ چھنگ ڈاؤ میں ایس سی او بین الاقوامی ماحول دوست زرعی پیداوار نمائش اور تجارتی مرکز کے جنرل منیجر لی بائی ان نے کہا کہ یہ مرکز اہم پاکستانی مصنوعات جیسے تل اور مرچ کی درآمدات کو مضبوط بنا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فرموں کے ساتھ شراکت داری میں مرچ پروسیسنگ کی اعلیٰ سہولیات قائم کرنے کے منصوبے جاری ہیں، جس کا مقصد کیپسیسن نکالنا اور دیگر تیارمصنوعات حاصل کرنا ہے۔ بی آر آئی کا اہم منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پہلے ہی خاطر خواہ نتائج دے چکا ہے۔ پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات میں سی پیک کے سابق ایگزیکٹو سیکرٹری عدنان شاہ کے مطابق سی پیک نے گزشتہ دہائی کے دوران قابل ذکر پیشرفت کی ہے، جس نے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو نمایاں طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہوں، ریلوے اور گوادر بندرگاہ کی ترقی سمیت بنیادی شہری سہولتوں کے بڑے منصوبوں نے تجارتی راستوں میں اضافہ کیا ہے اور علاقائی اقتصادی مرکز کے طور پر پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔ اس پیشرفت سے نہ صرف ملکی معاشی سرگرمیوں میں سہولت ملی ہے بلکہ عالمی منڈیوں کے ساتھ پاکستان کے انضمام میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایس سی او ڈی اے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے نفاذ میں بھی قابل ذکر کردار ادا کر رہا ہے۔ ایس سی او ڈی اے کا قیام 2018 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے چھنگ ڈاؤ سربراہ اجلاس کے بعد عمل میں آیا تھا۔ یہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے درمیان تجارت، نقل وحمل، سرمایہ کاری اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایک کلیدی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ ایس سی او ڈی اے کے مرکز میں چھنگ ڈاؤ ایس سی او ڈی اے پرل بین الاقوامی نمائشی مرکز واقع ہے اور پاکستان کا قومی پویلین، جو چین۔ ایشیا اقتصادی ترقیاتی ایسوسی ایشن کی سرحد پار تجارتی کمیٹی کا حصہ ہے، اسی مرکز میں واقع ہے۔ یہ پویلین چین اور پاکستان کے مابین اقتصادی اور تجارتی شراکت داری کو اجاگر کرنے کے لئے ایک اہم “کھڑکی” بن گیا ہے۔ پویلین کی نگرانی کرنے والے چھن لونگ نے کہا کہ سرحد پار تجارتی کمیٹی کی رہنمائی میں یہ پلیٹ فارم دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تبادلوں کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پویلین نہ صرف پاکستان کے شاندار ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اس کی منفرد مصنوعات بھی پیش کرتا ہے جو چینی صارفین کی ایک بڑی تعداد کو راغب کرتا ہے۔ ایسے میں جب چین اس موسم خزاں میں تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، مضبوط علاقائی تعاون کی توقعات بہت زیادہ ہیں۔ چین اور پاکستان ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے سمارٹ زراعت، ڈیجیٹل معیشت اور ماحول دوست توانائی میں تعاون بڑھانے کے لئے تیار ہیں۔ عدنان شاہ نے کہا کہ اپنے قیام کے بعد سے شنگھائی تعاون تنظیم سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی تعاون کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ابھری ہے جو استحکام، ترقی اور رابطے میں مشترکہ مفادات والے ممالک کو اکٹھا کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی قابل کاشت زرخیز زمین کی وجہ سے مشرقی ایشیا کے لئے خوراک کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم اور بی آر آئی کے لائحہ عمل کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان زرعی تعاون مزید مستحکم ہونے کی توقع ہے۔ چین ایشیا اقتصادی ترقیاتی ایسوسی ایشن کے نائب صدر ژو چھیان چھیو نے شِنہوا کو بتایا کہ ماہی گیری اور زرعی مصنوعات میں چین اور پاکستان کی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی مصنوعات زیادہ مسابقتی طور پر چینی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہیں، بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کر رہی ہیں جبکہ پاکستانی برآمد کنندگان کے لئے زیادہ آمدنی پیدا کررہی ہیں۔ ژو نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرکے چینی کمپنیاں سمندری خوراک کی قابل اعتماد رسد حاصل کرسکتی ہیں جبکہ پاکستان کی ماہی گیری پروسیسنگ ٹیکنالوجی کو بڑھانے اور مقامی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں بھی مدد کرسکتی ہیں

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • شنگھائی تعاون تنظیم کا نمائشی علاقہ پاک چین اقتصادی تعاون کا مرکز بن کر ابھرا
  • بھارت اور پاکستان کے مابین تقسیم اور جنگ کی تاریخ
  • اسحاق ڈار سے ازبک وزیرِ خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ریل لائن منصوبے پر گفتگو
  • حکومتِ پاکستان اور یونیورسٹی آف کیمبرج، برطانیہ کے مابین ”علامہ اقبال وزیٹنگ فیلوشپ” کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • پاک ترکیہ اقتصادی و اسٹرٹیجک تعاون
  • سی ڈی اے کے مالیاتی نظام کو مزید شفاف اور کیس لیس بنانے کیلئے اکاونٹس کنٹرولر جنرل کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • سیکورٹی مسائل اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر قطری و امریکی وزرائے خارجہ کی گفتگو
  • ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا آغاز
  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم
  • روانڈا کے وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات