حکومت صنعتی شعبے میں ترقی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کوشاں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
حکومت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کے تعاون سے ملک کے صنعتی شعبے میں ترقی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔خصوصی اقتصادی زونز کے قیام سے صنعتی ترقی اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ ان زونز کو سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور صنعتی شعبے کی ترقی کے لیے جدید خطوط پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
خصوصی اقتصادی زونز کا بنیادی مقصد برآمدات کی صلاحیت کو بڑھانا، تجارتی خسارے کو کم کرنا، اقتصادی تحفظ کو فروغ دینا اور مغربی ممالک سمیت عالمی منڈی میں تین ارب صارفین تک براہ راست رسائی فراہم کرنا ہے۔صنعتی شعبے کی ترقی کے لیے خصوصی اقتصادی زونز میں وافر مقدار میں خام مال اور بنیادی ڈھانچے کی دستیابی بہت ضروری ہے۔توقع ہے کہ ان اقتصادی زونز سے 2028 تک ملازمتوں کے پانچ لاکھ سے زائد مواقع پیدا ہوں گے اور عالمی برآمدات کے لیے تجارتی معاہدوں پر دستخط کرنے کے منفرد مواقع بھی فراہم ہوں گے۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری صنعتی شعبے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے زرعی شعبے، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کے لئے کوشاں ہے تاکہ مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہوتے ہوئے بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کے دورن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز، ڈائریکٹرز اور آسٹریلوی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کے دورن کیا۔ آسٹریلیا 40 سال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو متاثر کر رہی ہیں جس کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کا آسٹریلیا کے ساتھ تعاون، زرعی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ زراعت، لائیوسٹاک اور پانی کے انتظام میں مہارت کی وجہ سے آسٹریلیا پاکستان کے لیے ایک اہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ شراکت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آسٹریلیا مرکز برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے زیراہتمام پاکستان میں مختلف منصوبہ جات پر کام جاری ہے جس سے زرعی خوشحالی ممکن ہو گی۔ پاکستان میں زیر زمین پانی میں بتدریج کمی اور اس کا معیار خراب ہو رہا ہے جو کہ ایک چیلنج ہے۔ سولر پمپس کے بعد زیر زمین پانی کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔