مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے پر جج کے اختیارات ختم کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے پر وزیر داخلہ سندھ کے خط کی روشنی میں ہائیکورٹ نے جج کے اختیارات ختم کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مصطفی عامر قتل کیس میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان کا پولیس کو ریمانڈ نہ دینے کے معاملے پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ہائی کورٹ سندھ کو خط ارسال کیا تھا۔
وزیر داخلہ کے خط کے پیش نظر ہائی کورٹ سندھ نے ضروری احکامات جاری کیے جن کی روشنی میں محکمہ داخلہ سندھ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1 کے جج کے اختیارات ختم کرتے ہوئے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق انسداد دیشت گردی کی عدالت نمبر 3 کو منتظم جج کے اختیارات تفویض کردیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے کے بعد بہیمانہ طریقے سے قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے پر جج کے خلاف خط لکھنے کا اعلان کیا تھا۔
مصطفیٰ قتل کیس میں ملزم ارمغان اور شیراز کو عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہوا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزم ارمغان کا جج کے اختیارات عامر قتل کیس وزیر داخلہ
پڑھیں:
فیصل آباد،ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
مکوآنہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء) ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا ملزم کودوبارہ 28جولائی کو عدالت پیش کیا جائے تفصیلات کے مطابق 8جولائی کو این سی سی آئی اے اور حساس ادارے نے سابق چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کے ڈیرہ پر چھاپہ مار کر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک پکڑا تھا اور وہاں سے 149ملکی وغیر ملکی مرد وخواتین کو گرفتار کر کے کمپیوٹرز' لیپ ٹاپس' ڈیسک اور دیگر سامان برآمد کر کے سابق چیئرمین فیسکو سمیت گرفتار ملزمان کے خلاف 7مقدمات درج کیے۔تاہم ملک تحسین اعوان نے 7مقدمات میں عبوری ضمانت کروا لی۔(جاری ہے)
بعدازاں سائبر کرائم نے آن لائن نیٹ ورک کے مالیاتی فراڈ میں ملوث مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کی طرف سے گرفتار ملزمان کے ذاتی کوائف میں اور ان سے کرایہ کا ایگریمنٹ بھی بوگس پایا گیا جس پر ملک تحسین اعوان کے خلاف آٹھواں مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا گیا تھا تاہم گزشتہ روز مرحلہ وار مرکزی ملزم سمیت مجموعی طور پر 62ملزمان کو سینئر سول جج کی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم فاضل جج نے آن لائن فراڈ کیس کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے دوبارہ 28جولائی کو دوبارہ پیش کیا جائے۔