20 ڈالرز میں ملنے والا چیٹ جی پی ٹی کا اہم فیچر مفت دستیاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
چیٹ جی پی ٹی کا وہ بہترین فیچر سب کو مفت دستیاب ہے جسکے لیے پہلے 20 ڈالرز خرچ کرنا پڑتے تھے
اگر آپ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی مفت استعمال کرتے ہیں تو اس کا ایک بہترین فیچر اب آپ کے لیے دستیاب ہے۔اوپن اے آئی کی جانب سے ایکس (ٹوئٹر) پر اعلان کیا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی مفت استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ایڈوانسڈ وائس موڈ کا فیچر متعارف کرایا جارہا ہے۔یہ فیچر اب تک ماہانہ 20 ڈالرز فیس ادا کرنے والے چیٹ جی پی ٹی پلس صارفین کو دستیاب تھا۔اسے نومبر 2024 میں متعارف کرایا گیا تھا اور یہ چیٹ جی پی ٹی کے چند بہترین فیچرز میں سے ایک ہے۔
اس کے ذریعے آپ چیٹ بوٹ کو اپنی آواز سے استعمال کرسکتے ہیں اور اکثر تو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ اے آئی بوٹ کی بجائے کسی حقیقی فرد سے بات کر رہے ہیں۔اوپن اے آئی کی جانب سے پہلے اس فیچر کو ہر ماہ صرف 10 منٹ تک مفت صارفین کو استعمال کرنے کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔مگر اب اسے تمام مفت صارفین کے لیے پریویو ورژن کی شکل میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔البتہ یہ نہیں بتایا گیا کہ مفت صارفین روزانہ کتنے وقت تک ایڈوانسڈ وائس موڈ کو استعمال کرسکیں گے، بس یہ بتایا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی پلس کے صارفین کو 5 گنا زیادہ مفت وقت کی سہولت حاصل ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی اے ا ئی کے لیے
پڑھیں:
جاوید اختر نے مسلمان ہونے کی بنا پر مکان نہ ملنے کا الزام بھی پاکستان پر ڈال دیا
بھارتی نغمہ نگار اور اسکرین رائٹر جاوید اختر نے حالیہ انٹرویو میں اداکارہ بشریٰ انصاری کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کا فیصلہ خود کریں گے کہ کب بولنا ہے، کسی اور کو یہ حق نہیں۔
بھارتی شو میں دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں جاوید اختر نے کہا کہ اگرچہ بھارت میں مسلمانوں کو بعض اوقات امتیازی سلوک کا سامنا ہوتا ہے، لیکن اس پر بیرونی تنقید انہیں ناگوار گزرتی ہے۔
انہوں نے ممبئی میں مسلمان ہونے کی وجہ سے شبانہ اعظمی کو مکان نہ ملنے کا واقعہ بھی دہرایا، جس میں مالک مکان نے شبانہ کو مسلمان ہونے کی بنیاد پر فلیٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔
جاوید اختر نے اہلیہ کو مکان نہ ملنے کا الزام بھی پاکستان کے سر ڈالتے ہوئے کہا کہ مالک مکان ایک سندھی تھا جس کو تقسیم کے بعد پاکستان کی جانب سے سندھ سے بےدخل کیا گیا تھا، اور یہی وجہ تھی کہ مسلمانوں کیلئے اس کی تلخیوں کی جڑیں پاکستان میں تھیں۔
A post common by BIO Saga (@biosaga.in)
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ اگر مسلمانوں کو مکان نہ دیں تو اس کے پس پردہ تاریخی دکھ اور زخم ہیں جنہیں سمجھنا چاہیے۔ جاوید اختر نے پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کے بیان کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کا فیصلہ خود کریں گے کہ کب بولنا ہے، کسی اور کو یہ حق نہیں۔
یاد رہے کہ بشریٰ انصاری نے جاوید اختر کو اشتعال نہ پھیلانے اور خاموشی اختیار کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نصیر الدین شاہ اور دیگر لوگ بھی ہیں جو خاموش ہیں اگر آپ کچھ اچھا نہیں کہہ سکتے تو خدا سے ڈریں اور خاموش رہے۔
سینئر اداکارہ نے بھارتی فلم رائٹر جاوید اختر کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ یہاں آتے ہیں تو لڈیاں ڈالتے ہوئے جاتے ہیں اور پھر وہاں جاکر زہر اُگلتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu